Dec ۰۶, ۲۰۱۹ ۱۵:۱۳ Asia/Tehran
  • میرے مواخذے کی تحریک ناکام ہوگی، ٹرمپ کا دعوی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے مواخذے کی تحریک پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اپنی پیشگی فتح کا دعوی کیا ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق، امریکی ایوان نمائندگان کی سربراہ نینسی پیلوسی کی جانب سے صدر کے مواخذے کا چالان تیار کرنے کے حکم پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ڈیموکریٹ بلا وجہ ہی میرے مواخذے کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں لیکن بہرحال فتح میری ہی ہوگی۔

امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے بھی صدر ٹرمپ کے مواخذے کے حوالے سے ڈیموکریٹ کی جانب سے تیار کی جانے والی تین سو صفحات پر مشتمل دستاویز کو غلط قرار دیا ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان کی سربراہ نینسی پیلوسی نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ ٹرمپ کی قانون شکنی واضح ہوگئی ہے۔ انہوں نے ایوان نمائندگان جوڈیشل کمیٹی سے صدر کے مواخذے کی دستاویز تیار کرنے اور رائے شماری کے لیے ایوان میں پیش کرنے کی باضابطہ درخواست بھی کی۔بعدازاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے نینسی پیلوسی کا کہنا تھا کہ صدر نے اپنے اختیارات سے ناجائز فائدہ اٹھایا ہے اور قومی سلامتی کو نقصان اور ملک کے انتخابی عمل کو مشکوک بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے اقدامات امریکہ کے بانیوں کی خواہشات کے منافی اور صدارتی حلف نامے کی خلاف ورزی ہیں۔

نینسی پیلوسی نے کہا کہ میں جوڈیشل کمیٹی کے سربراہ سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ صدر کے مواخذے کا چالان تیار کرکے ایوان میں پیش کریں۔امریکی ایوان نمائندگان کی سربراہ نے یہ حکم ایسے وقت دیا ہے جب ایوان کی جوڈیشل کمیٹی میں شامل چار میں تین قانون دانوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یوکرینی صدر ولودی میر زیلینسکی سے ٹرمپ کا مطالبہ اختیارات سے ناجائز فائدہ اٹھانے کے زمرے میں آتا ہے جس پر ان کا مواخذہ کیا جاسکتا ہے۔

وائٹ ہاؤس نے نینسی پیلوسی کے اس اقدام پر یہ موقف اختیار کیا ہے کہ ڈیموکریٹ کو شرم آنی چاہیے اور وائٹ ہاوس، سینٹ میں منصفانہ بنیادوں پر کاروائی کے لیے آمادہ ہے۔امریکی صدر کے مواخذے کی تحریک کی ایوان نمائندگان سے منظوری کے بعد اس بل کو سینٹ میں بھیجا جائے گا جہاں اس کا جائزہ لینے کے بعد مواخذے کی کاروائی شروع کی جائے گی۔

مواخذے کی کاروائی مکمل ہونے کے بعد اگر سینٹ کے دو تہائی ارکان نے ٹرمپ کی برطرفی کے حق میں ووٹ دیئے تو انہیں وائٹ ہاؤس سے چلتا کردیا جائےگا۔

یوکرینی صدر کے ساتھ ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو کا راز فاش ہونے کے بعد صدر ٹرمپ کے مواخذے کا مطالبہ شدت اختیار کرگیا ہے۔یوکرین گیٹ کے نام سے مشہور ہونے والی اس ٹیلی فونک گفتگو میں صدر ٹرمپ نے اپنے یوکرینی ہم منصب سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ آئندہ صدارتی انتخابات میں ان کے اہم ترین رقیب جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے کیس میں دباؤ ڈالیں تاکہ انتخابی فائدہ حاصل ہوسکے۔

ٹیگس