Dec ۱۲, ۲۰۱۹ ۱۵:۳۸ Asia/Tehran
  • امریکا نے ایران مخالف پابندیوں کے ذریعے قرارداد با‏ئیس اکتیس کی خلاف ورزی کی ، گوترش

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل گوترش نے قرارداد بائیس اکتیس کے نفاذ کے بارے میں سلامتی کونسل کو اپنی مرحلہ وار رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکا نے ایران پر پابندیاں عائد کرکے اس قرارداد کی خلاف ورزی کی ہے -

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوترش نے سلامتی کونسل کے نام اپنی تازہ رپورٹ میں ایٹمی معاہدے سے امریکا کی علیحدگی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کے مطابق سبھی ملکوں کو ایران کے ساتھ آزادانہ طور پر تجارت کرنے کا حق حاصل ہے -

گوترش نے کہا کہ امریکا کی طرف سے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کی راہ میں کھڑی کی جانے والی رکاوٹوں کے باوجود ایران نے معاہدے سے متعلق اپنے سبھی وعدوں پر عمل کیا ہے اور ہم ایران کے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں - انہوں نے کہا کہ ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کی متعدد رپورٹوں کے مطابق ایران نے ابھی تک ایٹمی معاہدے پر پوری طرح سے عمل کیا ہے -

ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کے غیر قانونی ہونے کے بارے میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کا بیان اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ امریکا اس بین الاقوامی ادارے اور دیگر ملکوں پر ہر طرح کا دباؤ ڈالنے کے باوجود نہ صرف یہ کہ اس ادارے اور دیگر ملکوں کو ایران مخالف اپنی پابندیوں کا حامی نہیں بنا سکا بلکہ اقوام متحدہ اور دیگر ممالک واشنگٹن کے اس اقدام کو بنیادی طور پرغیر قانونی سمجھتے ہیں -

ٹرمپ انتظامیہ چار جمع ایک ملکوں اور حتی اپنے یورپی اتحادیوں سے باربار مذاکرات اور بات چیت کے باوجود ان میں سے کسی بھی ملک کو اس بات پر راضی نہیں کرسکی کہ وہ ایران مخالف واشنگٹن کی پابندیوں کا ساتھ دیں ۔

اس سے یہ بات صاف ہوجاتی ہے کہ عالمی طاقتیں امریکا کے بر خلاف یہ سمجھتی ہیں کہ ایٹمی معاہدہ ایک مفید اور موثر معاہدہ ہے اور ساتھ ہی آئی اے ای اے کے مطابق تہران نے پوری طرح سے ایٹمی معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں پرعمل کیا ہے - ان مخالفتوں کے اعلان کے باوجود ٹرمپ انتظامیہ پابندیوں کی شکل میں بدستور ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے - امریکا نے اس سلسلے میں اپنے تازہ ترین اقدام میں ایک بیان میں دعوی کیا ہے کہ اس نے یمن کو ایرانی اسلحہ فراہم کرنے میں ملوث ایک نیٹ ورک پر پابندی لگادی ہے ۔

امریکی وزارت خزانہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایک شخص ، پانچ کمپنیوں اور ایران سے مربوط دو بحری جہازوں کو ان پابندیوں میں شامل کیا گیا ہے - امریکی وزیرخارجہ مائیک پمپیؤ نے وزارت خارجہ کی عمارت میں پریس کانفرنس میں ایک بار پھر کہا ہے کہ واشنگٹن اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی اپنی پالیسی جاری رکھےگا - انہوں نے ایران کے خلاف تازہ امریکی پابندیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے دعوی کیا کہ امریکا نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف پابندیوں اور دباؤ کو مزید بڑھا دیا ہے تا کہ واشنگٹن علاقے میں بقول ان کے تہران کے تخریبی اقدامات کا سد باب کرسکے -

واشنگٹن نے یہ بھی کہا ہے کہ ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کا مقصد تہران کے ساتھ نیا سمجھوتہ کرنا ہے جس میں امریکا کے مد نظرسارے مسائل و معاملات شامل ہوں -

دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ امریکی صدر اقتصادی جنگ کی بات کرتے ہیں کہا کہ ہم اس جنگ کو اقتصادی دہشت گردی کہتے ہیں کیونکہ اس جنگ میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے - امریکا کے مخاصمانہ اقدامات کے باوجود ایران نے بارہا کہا ہے کہ تہران امریکا کے سامراجی مطالبات کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے گا خواہ وہ ایران پر کتنا ہی دباؤ کیوں نہ ڈالے - امریکا کی اقتصادی دہشت گردی اور ظالمانہ پابندیوں کے باوجود بین الاقوامی اداروں منجملہ عالمی بینک اور آئی ایم ایف نے اپنی تازہ رپورٹوں میں کہا ہے کہ ایران کی معیشت پر پابندیوں کا اثر اب ختم ہوچکا ہے اور ایران کی معیشت اگلے برس سے اپنے معمول کے حالات پر لوٹ آئے گی -

 

ٹیگس