Jan ۱۸, ۲۰۲۰ ۲۲:۱۷ Asia/Tehran
  • روس کا نیا انکشاف، ایرانی سرحدوں پر 6 جنگی طیارے پرواز کر رہے تھے!

روس کے وزیر خارجہ ایٹمی معاہدے کی موجودہ صورتحال پر ایران کو ذمہ دار قرار دینے کی یورپ کی کوششوں کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں یوکرین کے ہوائی جہاز کے سانحے سے پہلے امریکا کے کم از کم چھ جنگی طیارے ایران کی پڑوسی سرحدوں پر پرواز کر رہے  تھے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ایران میں یوکرین کے طیارے کو در پیش حادثے کے بارے میں کہا کہ اپنے پاس اطلاع ہے کہ ایران کی سرحدوں کے نزدیک امریکا کے چھ ایف-36 جنگی طیارے پرواز کر رہے تھے تاہم اس اطلاع کی تصدیق ہونی چاہئے۔   

تقریبا دو ہفتے پہلے سپاہ پاسداران نے عراق میں امریکی دہشت گرد فوج کی چھاؤنی عین الاسد پر شاندار اور کامیاب میزائلی کارروائی انجام دے کر اس چھاؤنی کو تہس نہس کردیا تھا ۔

اس کے بعد امریکا نے پوری طرح خطے میں جنگ کا سماں پیدا کردیا اور اس کے بہت سے جنگی طیارے ایران کے آس پاس کی فضاؤں میں پرواز کرنے لگے۔

ان حالات میں ایران کا ایئرڈیفنس سسٹم پوری طرح ہائی الرٹ ہوگیا اور اسی ہنگامے میں ایک انسانی غلطی کی وجہ سے یوکرین کا مسافر طیارہ نشانہ بن گیا جس میں ایک سو چونتیس ایرانی شہریوں کے ساتھ دیگر ملکوں کے تیس سے زائد مسافر جاں بحق ہوگئے تھے - ماہرین کا کہنا ہے کہ درحقیقت اس حادثے کی اصل وجہ علاقے میں امریکا کی غیر قانونی فوجی موجودگی ہے -

اس حادثے کے بعد مختلف حلقوں کی جانب سے یہ مطالبہ بڑھ گیا ہے کہ امریکا مغربی ایشیا سے اپنے فوجیوں کو فوری طور پر واپس بلائے۔

ٹیگس