روس نے ایران کے میزائل پروگرام پر تازہ امریکی پابندیوں کو مسترد کردیا
Feb ۲۸, ۲۰۲۰ ۱۶:۵۸ Asia/Tehran
روس نے ایران کے میزائل پروگرام کی حمایت کے بہانے دنیا کے چار ملکوں کے خلاف عائد کی جانے والی امریکی پابندیوں کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔
روسی پارلیمنٹ کے عالمی امور کے کمیشن کے سربراہ لیونید سلوتسکی نے ایران کے خلاف امریکی پابندیوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ روس، ترکی، چین اور عراق سے تعلق رکھنے والے تیرہ شہریوں اور کمپنیوں کے خلاف تازہ عائد کی جانے والی امریکی پابندیاں بھی غیر قانونی ہیں۔
لیونید سلوتسکی نے مزید کہا کہ امریکہ دنیا پر اپنی مرضی اور اپنے اندرونی قوانین مسلط کرنے کے لیے پابندیوں کو بطور ہتھکنڈا استعمال کر رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے منگل کے روز ایران کے ساتھ تعاون کرنے والے تیرہ افراد اور کمپنیوں کو بلیک لسٹ کرنے کا اعلان کیا تھا، ان افراد اور کمپنیوں کا تعلق، چین عراق، روس اور ترکی سے بتایا جاتا ہے۔
پومپیو نے دعوی کیا کہ یہ پابندیاں، ایران شمالی کوریا اور شام سے متعلق امریکی قانون کے تحت عائد کی گئی ہیں۔
امریکہ نے ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے سے غیر قانونی طور پر علیحدگی اختیار کرنے کے بعد تہران کو دباؤ میں لینے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگادیا ہے تاہم اسے ناکامی کا منھ دیکھنا پڑا ہے۔
لیونید سلوتسکی نے مزید کہا کہ امریکہ دنیا پر اپنی مرضی اور اپنے اندرونی قوانین مسلط کرنے کے لیے پابندیوں کو بطور ہتھکنڈا استعمال کر رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے منگل کے روز ایران کے ساتھ تعاون کرنے والے تیرہ افراد اور کمپنیوں کو بلیک لسٹ کرنے کا اعلان کیا تھا، ان افراد اور کمپنیوں کا تعلق، چین عراق، روس اور ترکی سے بتایا جاتا ہے۔
پومپیو نے دعوی کیا کہ یہ پابندیاں، ایران شمالی کوریا اور شام سے متعلق امریکی قانون کے تحت عائد کی گئی ہیں۔
امریکہ نے ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے سے غیر قانونی طور پر علیحدگی اختیار کرنے کے بعد تہران کو دباؤ میں لینے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگادیا ہے تاہم اسے ناکامی کا منھ دیکھنا پڑا ہے۔