Mar ۱۹, ۲۰۲۰ ۱۷:۰۱ Asia/Tehran
  • ٹرمپ کی ڈھٹائی، کورونا کو پھر چائنا وائرس کہا

امریکی صدر نے اپنی فوج پر کورونا وائرس پھیلانے کے الزام کی تردید کرتے ہوئے ایک بار پھر اس کو چائنا وائرس کا نام دیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کی شام ایک بار پھر ، کووڈ نائنٹین کو چائنا وائرس کا نام دینے کے اپنے اقدام کا دفاع کیا ۔ انھوں نے کہا کہ وہ اس کو چائنا وائرس اس لئے کہتے ہیں کہ یہ وائرس چین سے دنیا کے دوسروں ملکوں میں پھیلا ہے۔ 
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسی کے ساتھ چینی حکام سے مطالبہ کیا کہ امریکی فوج پر چین میں کورونا وائرس پھیلانے کا الزام لگانے کا سلسلہ بند کریں۔ 
یاد رہے کہ چینی حکام کے ساتھ ہی دنیا کے بعض سائنسدانوں اور امریکی فوج کے جراثیمی اور کیمیائی شعبے کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے بعض مبصرین نے کہا تھا کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ کورونا وائرس، امریکی فوج نے چین میں پھیلایا ہو۔ 
امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے بدھ کی شام کے بیان میں اعتراف کیا ہے کہ انہیں یہ توقع نہیں تھی کہ کورونا وائرس امریکا میں بھی پھیل جائے گا۔ انھوں نے اس بارے میں کچھ بھی کہنے سے گریز کیا کہ امریکا میں کورونا وائرس میں لوگوں کے مبتلا ہونے کا سلسلہ شروع ہونے پر انھوں نے اس کو کم اہمیت ظاہر کرنے کی کوشش کیوں کی تھی۔ البتہ انھوں نے یہ اعتراف کیا کہ اس وقت کورونا وائرس کے تعلق سے ملک کے حالات بہت خراب ہیں ۔ 
اس درمیان امریکی وزارت جنگ پینٹاگون کے ترجمان چک برائس ہارڈ نے پنٹاگون کے نواسی کارکنوں کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی خبر دی ہے۔ 
امریکی وزارت جنگ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پنٹاگون میں کورونا وائرس کے مریضوں میں انچاس فوجی اور چالیس سیویلین ملازم ہیں۔
پنٹاگون کے ایک عہدیدار نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس میں مبتلا امریکی فوجیوں کی تعداد سرکاری رپورٹوں میں بتائی گئی تعداد سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔
دوسری طرف امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹ اراکین کے لیڈر چک شومر نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کے روز افزوں پھیلاؤ کے پیش نظر ملک کے اسپتالوں میں کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والے سبھی افراد کو داخل کرانے کی گنجائش باقی نہیں رہے گی۔ 
انھوں نے سی ان ان سے انٹرویو میں کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے مد نظر ملک کے اسپتالوں کو ضروری وسائل سے آراستہ اور ان کی گنجائش بڑھانے کے لئے منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ 
انھوں نے کہا کہ اسپتالوں کو کورونا ٹیسٹ کٹ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسپتالوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کی سہولتیں اور بیڈ بڑھانے کی ضرورت ہے۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ امریکا میں کورونا وائرس سے بہت سے لوگ مر چکے ہیں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے ہلاکتوں میں بہت تیزی سے اضافہ ہوسکتا ہے۔ 
امریکا کی ریاست ورجینیا میں بھی کورونا وائرس پہنچ جانے کی تصدیق کے بعد امریکا کی سبھی پچاس ریاستیں اس کی لپیٹ میں آچکی ہیں۔ 
امریکی محکمہ صحت نے بدھ کو اعلان کیا تھا کہ ملک میں کورونا وائرس کا قہر آئندہ اٹھارہ مہینے تک جاری رہ سکتا ہے۔ 
امریکا کی سرکای رپورٹوں کے مطابق بدھ تک کورونا وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد امریکہ میں نو ہزار ایک سو اسّی سے زائد جبکہ مرنے والوں کی تعداد ڈیڑھ سو سے تجاوز کرچکی تھی ۔ 

ٹیگس