Jun ۲۵, ۲۰۲۰ ۰۹:۵۰ Asia/Tehran
  • مخالفت کے باوجود بولٹن کی کتاب کی ہاتھوں ہاتھ فروخت

امریکی صدر ٹرمپ کی مخالفت کے باوجود سابق مشیر جان بولٹن کی کتاب مارکیٹ میں آ گئی ہے جس میں‌ امریکی صدر سے متعلق منفی تاثرات قلمبند کئے گئے ہیں۔

ہمیشہ سے اپنے بیانات اور کردار کی وجہ سے متنازع اور شہ سرخیوں میں رہنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکہ کی قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن کی انکشافات پر مبنی کتاب مارکیٹ میں آتے ہی ہاتھوں ہاتھ فروخت ہونے لگی جس سے ٹرمپ اور ان کے ساتھیوں کی پریشانی دیدنی ہے۔ امریکی صدر نے اس کتاب کی اشاعت اور پھراسے مارکیٹ میں آنے سے کو روکنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا جس میں وہ ناکام رہے اور باالاخرجان بولٹن انتخابات سے قبل اپنی کتاب دی روم ویئراٹ ہیپنڈ کو مارکیٹ میں لانے میں کامیاب ہو گئے۔

امریکہ کی قومی سلامتی کے سابق مشیرجان بولٹن نے اپنی نئی کتاب میں نت نئے انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مجھ سے (بولٹن) سے کہا تھا کہ اگر اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو ایران کے خلاف فوجی کارروائی کرتے ہیں تو ان کی حمایت کی جائے گی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2017 میں ہونے والی میٹنگ کے دوران یہ بات کہی تھی۔ جان بولٹن جواس وقت ٹرمپ کی حکومت میں شامل نہیں تھے لیکن اس میٹنگ میں موجود تھے۔

جان بولٹن نے اپنی کتاب کے ایک اور حصے میں ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے اگست 2019 کے دورہ فرانس اور گروپ-7 کے اجلاس میں شرکت کرنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فرانس کے صدر امانوئل میکرون نے امریکی صدر ٹرمپ کو ایران کے وزیر خارجہ سے ملاقات کرنے کی تجویز پیش کی تھی جسے انہوں نے قبول کیا تھا۔

جان بولٹن نے اپنی کتاب میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدارتی عہدے کے لیے انتہائی غیر موزوں ہیں اور ڈونلڈ ٹرمپ نے نومبر کے صدارتی انتخابات جیتنے کے لیے چین کے صدر شی جن پنگ سے مدد مانگی ہے۔

انہوں نے یہ بھی لکھا کہ وائٹ ہاؤس اہلکار صدر ٹرمپ کا مذاق اڑاتے ہیں، یہاں تک کہ وزیرِ خارجہ پومپئو جو ٹرمپ کے انتہائی وفادار ساتھی شمار ہوتے ہیں نے ایک نوٹ لکھا تھا جس میں ٹرمپ کے متعلق کہا کہ وہ گندگی سے بھرے ہوئے ہیں۔

کتاب میں صدر ٹرمپ سے متعلق یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی صدر کو یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ برطانیہ جوہری طاقت ہے یا نہیں، ان کے لیے یہ ایک نئی خبر تھی کہ برطانیہ بھی جوہری ممالک کے کلب کا رکن ہے۔ جان بولٹن کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ وینزویلا میں فوجی مداخلت چاہتے تھے اور انتہائی پرجوش تھے کہ ونیزویلا میں امریکی فوج کی موجودگی بہت مزیدار ہو گی۔

امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پمپئو نے جان بولٹن کی کتاب میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر سنگین الزامات عائد کئے جانے پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جان بولٹن کو غدار قرار دیا۔

واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے کتاب روکنے کے لیے دائر کی گئی درخواست مسترد ہونے کے بعد سابق مشیر کی کتاب دی روم ویئراٹ ہیپنڈ مارکیٹ میں آ گئی اور نیو یارک کے بک اسٹور کتاب کے پہلے ایڈیشن سے بھر گئے۔

ٹیگس