Sep ۲۴, ۲۰۲۰ ۲۲:۰۶ Asia/Tehran
  • چین، اویغور مسلمانوں پر مظالم جاری، ڈیٹینشن کیمپوں کی تعداد میں اضافہ

چین کے شین جیانگ صوبے میں اویغور مسلمانوں پر مظالم کی عالمی سطح پر مذمت کے باوجود، چین کی حکومت ڈیٹینشن کیمپوں کی تعداد مسلسل بڑھا رہی ہے۔

حالانکہ چین کی حکومت کا دعوی ہے کہ ان کیمپوں میں اویغور مسلمانوں کی تربیت کے لئے پروگرام چلائے جا رہے ہیں۔

آسٹریلین اسٹراٹیجک پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی ایک تحقیقاتی رپورٹ جمعرات کو سامنے آئی۔ اس رپورٹ میں کہا گيا ہے کہ اس نے شین جیانگ میں 380 ڈیٹینشن کیمپوں کی شناخت کی ہے۔

انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں

اقوام متحدہ کے مطابق ان کیمپوں میں ترک نژاد 10 لاکھ سے زائد مسلمانوں کو جنہیں اویغور کہا جاتا ہے، ٹارچر کیمپوں میں قید کرکے رکھا جاتا ہے۔ انہیں مختلف قسم کی ایذائیں دی جاتی ہیں اور کارخانوں میں جبری طور پر کام لیا جاتا ہے۔

حکومت چین کا دعوی ہے کہ یہ کیمپز، انسداد انتہا پسندی کی تعلیمات اور ٹریننگ کے مراکز ہیں اور یہاں لوگ اپنی مرضی سے آتے ہیں۔

گزشتہ اندازوں کی بہ نسبت ڈیٹینشن کیمپوں کی تعداد تقریبا 40 فیصد زیادہ ہے۔

 

 

ٹیگس