Oct ۰۷, ۲۰۲۰ ۲۲:۴۱ Asia/Tehran
  • جارج فلائیڈ کا قاتل پولیس افسر جیل سے رہا

امریکہ میں سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کو انتہائي سفاکیت سے قتل کرنے والے سفید فام پولیس افسر کو جیل سے رہا کر دیا گيا ہے۔

جارج فلائیڈ کی گردن پر دیر تک گھٹنا رکھ کر دبانے اور لوگوں کی نظروں کے سامنے اس کی جان لینے والے سفید فام پولیس افسر ڈریک شاوین کو ضمانت پر جیل سے رہا کر دیا گيا ہے۔ ایسوشی ایٹیڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق شاوین کو بدھ کے روز منی سوٹے صوبے کی جیل سے دس لاکھ ڈالر کی ضمانت پر رہا کر دیا گيا۔ چوالیس سالہ ڈریک شاوین کو جارج فلائیڈ کے قتل کے الزام میں اس جیل میں قید کیا گيا تھا۔ 

میڈیا میں فلائیڈ کی زندگي کے آخری لمحات کی ویڈیو فلم سامنے آنے کے بعد شاوین کو گرفتار کر لیا گيا تھا۔ اس ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ شاوین نے آٹھ منٹ تک جارج فلائیڈ کی گردن پر اپنے گھٹنے سے دباؤ ڈالا تھا جس کے سبب اس کی موت ہو گئي تھی۔ یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد امریکا سمیت دنیا کے بہت سے ملکوں میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرے ہوئے تھے۔ امریکہ کی متعدد ریاستوں میں کئي ہفتے تک پولیس کے تشدد اور نسل پرستی کے خلاف لوگ سڑکوں پر احتجاج کرتے رہے تھے۔

فلائیڈ کو قتل کرنے والے شاوین اور تین دیگر پولیس اہلکاروں کو نوکری سے نکال دیا گيا تھا۔ شاوین پر نادانستہ طور پر قتل کرنے اور باقی تین پر قتل میں اعانت کا الزام لگایا گيا تھا۔ مذکورہ تین پولیس اہلکاروں کو پہلے ہی ساڑھے سات لاکھ ڈالر کی ضمانت پر رہا کیا جا چکا ہے۔

ٹیگس