Oct ۱۲, ۲۰۲۰ ۱۸:۵۸ Asia/Tehran
  • امریکہ میں کورونا نے پھر رفتار پکڑی

امریکی ڈاکٹروں اور ماہرین نے ملک میں کورونا وائرس کے وحشتناک پھیلاؤ کے بارے میں سخت خـبردار کیا ہے۔

امریکی ڈاکٹروں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ موسم سرما کے دوران کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی رفتار میں کئی گنا اضافے کا خدشہ ہے، لہذا حکومت کو فوری اقدامات انجام دینا ہوں گے۔
تازہ خبروں کے مطابق امریکہ کی ان ریاستوں میں جہاں گزشتہ ماہ کے دوران کورونا کی رفتار دھیمی ہوگئی تھی، نئے مریضوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافے کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ نیویارک اور نیوجرسی جیسی ریاستوں میں صورتحال ایک بار پھر خطرے کے نشان پر آ گئی ہے جبکہ مغربی ریاستوں میں بحرانی صورتحال جاری ہے۔
امریکہ میں کورونا کے نئے مریضوں کی یومیہ تعداد سینتالیس ہزار تک پہنچ گئی ہے  جو پچھلے دو ہفتے کے ریکارڈ کے مقابلے میں بارہ فی صد زیادہ ہے۔

انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں
تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق میں امریکہ میں کورونا کے مریضوں کی تعداد اسی لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے، جبکہ دو لاکھ بیس ہزار کے قریب لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔
ریاست کیلی فورنیا ساڑھے سولہ ہزار سے زائد اموات کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے جس کے بعد ٹیکزاس، فلوریڈا اور نیویارک میں سب سے زیادہ اموات واقع ہوئی ہیں۔
حکومت امریکہ اور خاص طور سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کورونا وائرس کے حوالے سے لاپرواہی برتنے کے الزامات کا سامنا ہے اور انہیں عوامی اور سیاسی سطح پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان کی سربراہ نینسی پیلوسی نے کورونا وائرس کے علاج اور ٹیسٹ کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کے اقدامات کو ناکافی قرار دیا ہے۔ انہوں نے بحران کورونا سے نمٹنے کے طریقۂ کار پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ حکومت نے تاحال کورونا سے بچاؤ اور ٹیسٹ کے حوالے سے کوئی قومی پروگرام مرتب نہیں کیا ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان کی سربراہ نے کھل کہا کہ جب تک سائنسی بنیادوں پر مرتب کیے جانے والے قومی پروگرام کے تحت کورونا پر قابو نہیں پایا جاتا اس وقت تک ہم اطمینان بخش طریقے سے عوامی سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت کیسے دے سکتے ہیں؟!

ٹیگس