Nov ۲۶, ۲۰۲۰ ۱۶:۳۸ Asia/Tehran
  • ایران ایٹمی معاہدے میں امریکی واپسی، عرب اسرائیل دوستی معاہدے کو متأثر کر سکتی ہے: ٹرمپ انتظامیہ

امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی آئندہ حکومت کی واپسی پر سخت انتباہ دیا ہے۔ دوسری جانب امریکہ کی قومی سلامتی کے سابق مشیر کو معاف کرنے سے متعلق امریکی صدر ٹرمپ کے اقدام پر سینیئر ڈیموکریٹس اراکین نے کڑی تنقید کی ہے۔

بلومبرگ چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ اوبرائن نے ایٹمی معاہدے میں اپنے ملک کی آئندہ حکومت کی ممکنہ واپسی کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ مفاہمت اور نرمی اسرائیل کے ساتھ علاقے کے عرب ملکوں کے تعلقات کی استواری کے عمل کو خطرے سے دوچار کر دے گی۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ متحدہ عرب امارات، بحرین اور سوڈان کے تعلقات کے سمجھوتے پر دستخط کی بنیاد، ایران پر عدم اعتماد کے اصول پر استوار ہے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ایٹمی معاہدے اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئےآ ٹھ مئی دو ہزار اٹھارہ کو یکطرفہ طور پر اس بین الاقوامی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی اور ایران کے خلاف سخت ترین پابندیوں کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔

امریکہ کے حالیہ صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار جوبائیڈن کی کامیابی کے ساتھ ہی اس بات کی قیاس آرائیاں سامنے آئی ہیں کہ امریکہ کی آئندہ حکومت بین الاقوامی ایٹمی معاہدے میں دوبارہ شامل ہو سکتی ہے۔

دوسری جانب امریکی ایوان نمائندگان کی انٹیلی جینس کمیٹی کے چیئرمین ایڈم شیف اور ایوان نمائندگان کی ڈیموکریٹ اسپیکر نینسی پیلوسی نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے قومی سلامتی کے سابق مشیر مائیکل فلین کو معاف کئے جانے کے اقدام پر کڑی تنقید کی ہے اور اس اقدام کو غلط اور اختیارات کا ناجائز استعمال قرار دیا ہے۔

ایڈم شیف نے کہا ہے کہ ٹرمپ نے اقتدار کا غلط استعمال کیا ہے اور وہ اپنے دوستوں اور سیاسی اتحادیوں منجملہ فلین کو بچانے اور ان کا دفاع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نینسی پیلوسی نے بھی اعلان کیا ہے کہ مائیکل فلین کو معاف کیا جانا اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ امریکہ کے موجودہ صدر ٹرمپ اپنے اقتدار کے آخری ایام میں وہائٹ ہاؤس کے اقتدار اور اختیارات سے غلط اور غیر قانونی طور پر فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

امریکی صدر ٹرمپ نے جمعرات کی صبح اپنے ایک ٹوئٹ میں قومی سلامتی کے سابق مشیر مائیکل فلین کو معاف کرنے کا اعلان کیا ہے۔ فلین پر دو ہزار سترہ میں وہائٹ ہاؤس میں ٹرمپ کے پہنچنے سے کچھ ہفتے قبل واشنگٹن میں روس کے اس وقت کے سفیر کے ساتھ مفاہمت اور سودے بازی کے بارے میں امریکی ایف بی آئی سے جھوٹ بولنے کا الزام ہے۔ امریکہ کے قومی سلامتی کے سابق مشیر مائیکل فلین نے خود کو اس الزام سے بری کرنے کی کوشش کی ہے اور کہا ہے کہ وکلائے استغاثہ نے ان کے حقوق کی خلاف ورزی کی ہے اور فریب دی کر ان سے اعترافی بیان لیا ہے۔

وہائٹ ہاؤس کے حکمرانوں نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ اپنے اقتدار کی مدت ختم ہونے سے قبل خود کو اور اپنے قریبی ساتھیوں کو ممکنہ قانونی کاروائیوں اور سزاؤں سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ٹیگس