Jan ۰۹, ۲۰۲۱ ۲۲:۲۷ Asia/Tehran
  • ایران کے زیر زمین میزائیل اڈے اور ٹرمپ کا ایٹمی بیگ

امریکی ایوان نمائندگان کی سربراہ نینسی پیلوسی نے کہا ہے کہ انھوں نے وائٹ ہاؤس کے عہدیداروں سے بات کی ہے تاکہ ٹرمپ کی صدارت کے باقی بچے دو ہفتوں میں ان کی جانب سے فوجی یا ایٹمی حملے جیسے دیوانگی بھرے اقدامات کو روکا جا سکے۔

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ کانگریس پر ٹرمپ کے حامیوں کے حملے اور ٹرمپ کے اشتعال انگیز بیانوں کے بعد اس ملک کے سیاسی ڈھانچے میں ایک طرح کے خلا کی علامتیں دکھائي دے رہی ہیں، یہ وہ ڈھانچہ ہے جو اس طرح کی دیوانگي والے شخص کو اقتدار میں آنے اور ایٹمی بیگ کو اپنے اختیار میں رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔ ٹرمپ کی دیوانگي تو سبھی کے لیے عیاں ہے لیکن سوال یہ ہے کہ پیلوسی چار سال میں پہلی بار ٹرمپ کے ایٹمی بیگ پر اتنی تشویش میں کیوں مبتلا ہو گئي ہیں؟

اس کی ایک وجہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر جنرل سلامی کا خلیج فارس کے ساحل پر واقع میزائيلوں کے ایک زیر زمین اڈے کا معائنہ ہے۔ یہ اڈہ کئي کلو میٹر کا ہے اور ٹرمپ اپنے جنون کے باوجود اس قسم کے میزائیل اڈوں کے سبب ہی اپنا ایٹمی بیگ کھولنے کی جرات نہیں کر سکے ہیں۔

یہ ایرانی میزائیلوں کی طاقت ہے جو ٹرمپ جیسے پاگل کو، ایٹمی بیگ کے استعمال سے روکے ہوئے ہے اور یہی طاقت امریکا کے تمام سربراہوں کو، چاہے وہ پاگل ہوں یا عقلمند، ایران کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت سے روکے گي۔ اس لیے امریکا کو ایران کی میزائیل طاقت کے بارے میں اس سے کسی بھی طرح کے مذاکرات کا خیال دل سے نکال دینا چاہیے کیونکہ اسی طاقت کے خوف سے ٹرمپ، پومپيئو، بولٹن اور نیتن یاہو جیسے خطرناک پاگل، ایران کی طرف ٹیڑھی نظروں سے نہیں دیکھ سکتے۔

ٹیگس