صیہونی حکومت کے ثقافتی ورثے کے وزیر نے اپنے تازہ ترین غیر انسانی بیانات میں کہا کہ غزہ پٹی میں ایٹمی بموں کا استعمال ہی واحد ممکنہ حل ہے۔
فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے عرب اور اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غاصب اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کر دیں۔
ذرائع نے بتایا کہ امریکی حکام نے ایک ممکنہ میگا ڈیل پر بات چیت جاری رکھنے کے لیے گزشتہ ہفتے خاموشی کے ساتھ سعودی عرب کا سفر کیا جس میں ریاض اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانا بھی شامل تھا۔
واشنگٹن کے ایک ریسرچ سینٹر کا کہنا ہے کہ سعودی عوام، ایران کی حمایت اور صیہونیوں کی مخالفت کرتے ہیں۔
فلسطینی رہنما نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ امن کی سازش رچانے والے عناصر تاریخ کے کوڑے دانوں میں چلے جائیں گے۔
ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ان عرب ممالک کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جو صیہونی حکومت سے ڈرونز طیارے خرید رہے ہیں۔
صیہونی حکومت کے وزیر جنگ کا کہنا ہے کہ ہم سعودی عرب کے ساتھ سمجھوتے کے خطرات کا جائزہ لے رہے ہیں۔
صیہونی حلقوں نے مغربی کنارے میں مزاحمتی کارروائیوں میں شدت اور اتحاد و یکجہتی کے نتیجے میں حالات کے بگڑنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں سے باہر حماس کے سربراہ نے مسجد اقصیٰ میں آباد کاروں کے غیر قانونی داخلے میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل آگ سے کھیل رہا ہے اور مزاحمت منہ توڑ جواب دے گی۔
صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ 2024 کے آغاز تک ریاض کے ساتھ ہمارے تعلقات معمول پر آ جائیں گے