Oct ۰۱, ۲۰۱۵ ۱۰:۲۳ Asia/Tehran
  • خطبہ غديرکے چند اھم نکات
    خطبہ غديرکے چند اھم نکات

خطبہ غديرپرايک سرسري نگاہ کرنے سے کچھ مھم نکات نظرآتے ھيں جن کو ھم ذيل ميں ذکرکررھے ھيں :

 - پيغمبر اسلام (ص)کے خطبہ کے مختلف موارد ميں اپني تبليغ پر خداوند عالم کو گواہ بنانا-
- پيغمبر اسلام (ص)کامختلف مواقع پراپنے پيغام کو پہنچانے پر لوگوں کو گواہ بنانا-
- خطبہ کے دوران قرآن کي آيتوں کوبطور شاہد پيش کرنا-
- خطبہ کے دوران کئي جگهوں پراپنے بعدبارہ اماموں (ع) کي امامت کے مسئلہ پرتاکيد کرنا-
- حرام وحلال کے تبديل نہ ہونے اوراماموں کے ذريعے ان کے بيان ہونے پرتاکيدکرنا
- خطبہ ميں بہت ساري آيتوں کي اھل بيت عليھم السلام کے ذريعے تفسيرکرنا-
-کئي مقامات پرمنافقين کے گذشتہ اورآئندہ اقدامات کي طرف کبھي صاف طور پراور کبھي تلويحاً اشارہ کرنا-
- خطبہ کے پہلے آدھے حصہ کو اميرالمومنين علي (ع) کي ولايت کے رسمي اعلان سے مخصوص کرنا اور اس بنيادي مطلب اوراصل موضوع کو بيان کرنے کے بعد اس کے سلسلہ ميں وضاحت نيزدوسرے مطالب جيسے نماز- زکات ،حج وغيرہ کا بيان کرنا-

خطبہ غديرکے مطالب کي موضوعي تقسيم
وہ مطالب جو ذيل ميں 21 عنوان کے تحت ذکر هوئے ھيں خطبہ غدير جو انشاء اللہ چھٹي اور ساتويں فصل ميں ذکرهوگاکے متن سے لئے گئے ھيں ان کو ذکر کرنے سے پہلے چارنکات کي طرف توجہ کرنا ضروري ھے :

1-وہ موضوعات جو ہم نے مدنظر رکھے ھيں اوران کا ذکرکيا ھے خطبہ کے مھم مطالب سے مربوط ھيں اور پيغمبر اسلام (ص) نے ان پر زيادہ زور ديا ہے اگرخطبہ کے تمام مطالب کا ذکرکيا جائے تو ايک مفصل موضوعي فھرست درکار ھے -
2-اختصار کي وجہ سے ھم نے خطبہ کي عبارتوں کو مختصر تلخيص کے ساتھ ذکر کيا ہے علاقہ مند حضرات زيادہ توضيحات کے لئے متن خطبہ کي طرف مراجعہ کرسکتے ھيں -
3-ہرعبارت کے آخر ميں بريکٹ کے اندر خطبہ کے گيارہ حصوںميں سے جس کے اندر وہ عبارت ذکر هوئي ھے اسکا ايڈرس نيچے ديا گيا ھے -
4-اس موضوعي تقسيم کے عناوين درج ذيل ھيں :
1-توحيد-
2-پيغمبر اسلام (ص)کي نبوت-
3-علي بن ابي طالب (ع) کي ولايت-
4-بارہ معصوم اماموں کا تذکرہ-
5اھل بيت (ع) کے فضائل-
6-اميرالمومنين (ع) کے فضائل-
7- اميرالمومنين هونے کا لقب-
8-اھل بيت (ع) کا علم -
9-حضرت مھدي (عج)-
10-اھل بيت (ع) کے شيعہ اور محبّين-
11-اھل بيت (ع) کے دشمن-
12-گمراہ کرنے والے امام-
13-اتمام حجت-
14-بيعت-
15-قرآن-
16-تفسير قرآن-
17-حلال و حرام-
18-نمازاور زکات-
19-حج اور عمرہ-
20-امر بالمعروف ونھي عن المنکر-
21-قيامت -

1-توحيد
خطبہ کا پہلا حصہ ، توحيد کے متعلق اعليٰ اور معني عبارت پر مشتمل ھے کہ جسکي طرف اجمالي طور پر اشارہ کيا جاتا ھے : خداوند عالم کي عظمت اور بزرگي،اسکا علم ،قدرت اورخالقيت،اس کا سميع و بصير هونا، اس کا ازلي اور ابدي هونا، اس کا بے نياز هونا، اس کا ارادہ، اس کي ضداور شريک کا نہ هونا، پروردگار کا حکیم و کريم هونا، اس کا قدوس اور منزہ هونا، تمام امور کاخدا کي طرف پلٹنا، بندوں سے اس کا قريب ہونا- خدا کي رحمت و نعمت کا وسيع ہونا، انسان اور افلاک کے اندر اس کي قدرت کے آثار، خدا کا انتقام اورعذاب،خدا کي حمد و ثناکا ضروري ہونا، اس کي صفات کو درک کرنے سے عاجز ي کا اظھار کرنا- اس کي عظمت کے مقابلے ميں تواضع اور انکساري کرنا-

2-پيغمبر اکرم (ص) کي نبوت
-ميں زمين وآسمان کي تمام مخلوقات پر خداکي حجت هوں جو بھي اس بارے ميں شک کرے وہ کافر ھے-
-جس نے ميري ايک بات ميں شک کيا گويا اس نے ميري ساري گفتگوميں شک کيا اور جو ميري گفتار ميں شک کرے اسکا ٹھکانا جہنّم ھے-
-خدا کے حکم کے بغيرميرے کلام ميں تغير وتبديلي نھيں آسکتي-
-مجھ سے پہلے والے انبياء اور مرسلين نے ميرے آنے کي بشارت دي ہے-
-کوئي ايسا علم نھيں ہے جس کي خدا نے مجھے تعليم نہ دي ہو

3-علي بن ابي طالب عليہ السلام کي ولايت
خداوند عالم نے علي کو صاحب اختيار اور تم لوگوں پر امام بنايا ھے
علي (ع) کي اطاعت شھري ، ديھاتي ،عربي، عجمي ،آزاد، غلام ،چھوٹے بڑے سب پرواجب ہے-
علي (ع) کا حکم ہرموحد( موجود) پرقابل اجراء اور ان کا کلام مورد عمل اورامر نافذ ھے-
جس جس پر ميں اختيار رکھتا هوں يہ علي (ع) بھي اس پر اختيار رکھتے ھيں -
علي (ع) کي ولايت خدا کي طرف سے ھے اور اس کا حکم بھي خدا کي طرف سے هوا ھے
خدايا ! جو علي (ع) کو دوست رکھے تو اس کو دوست رکھ -

خدا نے تمھارے دين کو حضرت علي عليہ السلام کي امامت کے ذريعے کا مل کيا ھے -
علي (ع) کے حکم کو غور سے سننا تا کہ سالم رهو ،ان کي اطاعت کرنا تا کہ ہدايت پا سکو ، ان کے روکنے سے باز رہنا تاکہ صلاح و بھبودي تک پهونچ سکو ، اور اس کے ارادہ کے پيچھے پيچھے چلنا تاکہ مختلف راستے تم کو گمراہ نہ کرسکيں -

علي (ع) کے راستے کو چھوڑ کرگمراھي کي طرف مت چلے جانا ، ان سے دورنہ ہوجانا اوران کي ولايت سے سر پيچي نہ کرنا -
اگر طويل عر صہ گزرنے کے بعد تم نے کو تا ھي کي ياان کوبھول گئے تو ياد رکھو کہ تمھارے نفسوں پر اختيار رکھنے والے اور تمھارے دين کو بيان کرنے والے علي ھيں جس کو خدا نے ميرے بعد اپني مخلوق پر امين قرار ديا ھے - وہ تمھارے ھر سوال کا جواب ديں گے اور جس چيز کو تم نھيں جانتے اس کو بيان کريں گے

4- بارہ ائمہ معصومين عليھم السلام کا تذکرہ
ميں خدا کا وہ صراط مستقيم هوں جس کي پيروي کا خدا نے تم کو حکم ديا ھے اور ميرے بعد علي (ع) اور ان کي نسل سے ميرے فرزند ھيں جو حق کي طرف ھدايت کر نے والے امام ھيں-
ميري نسل ميں امامت علي (ع) کي اولاد سے هو گي جب تک کہ قيامت کے دن خدا اور اس کے رسول سے ملاقات نہ کر لو -
جس شخص نے خدا ،رسول ،علي اور ان کے بعد آنے والے ائمہ کي اطاعت کي يقيناً وہ بڑا کامياب هوگا -
امير المو منين علي (ع) ،حسن ،حسين اور باقي ائمہ (ع) کي کلمہ باقي اور طيب و طاھر کے اعتبار سے بيعت کرو

قرآن تم کو دعوت دے رھا ھے کہ علي عليہ السلام کے بعد ان کے فرزند امام ھيں اور ميں نے بھي تم لوگو ں کو آگاہ کر ديا ھے کہ باقي امام ميري اور ان کي نسل سے ھيں ،قرآن کہہ رھا ھے :
<وَجَعَلَھَا کَلِمَةً بَاقِيَةً فِيْ عَقِبِہِ>اور ميں کہہ رھا هوں لَنْ تَضِلُّوْامَااِنْ تَمَسَّکْتُمْ بِھِمَا> (10)جو لوگ قيامت تک علي (ع) اور ان کي نسل اور ميري اولاد سے هو نے والے اماموں کو امام کے عنوان سے قبول نھيں کريں گے ان کے اعمال حبط هو جا ئيں گے اور وہ ھميشہ جہنم ميں رھينگے
ميں خلا فت کو امامت کے عنوان سے اپني نسل ميں قيامت تک کےلئے چھو ڑے جا رھا هوں -

حلا ل و حرام اس سے کھيں زيادہ ھيں کہ ميں ان کو ايک مجلس ميں بيٹھ کر شمار کروں پس مجھ کو خدا کي جانب سے يہ حکم ديا گيا ھے کہ علي امير المو منين اور ان کے بعدقيامت تک اماموں کے بارے ميں جو ميري اولاداور ان کي نسل سے ھيں اور ان کا قائم مھدي ھے ان کے سلسلہ ميں جو کچھ خدا کي جانب سے نازل هوا ھے اس پر تم لوگوں سے بيعت لوں -
حلال وہ ھے جس کو خدا ،رسول اور بارہ امام حلال قرارديں اور حرام وہ ھے جس کو خدا ،رسول اور بارہ امام حرام قرار ديں -

5-اھل بيت عليھم السلام کے فضائل
تمھارا پيغمبر بہترين پيغمبر ،تمھارے پيغمبر کاجانشين بہترين جا نشين اور ان کي اولاد بہترين جا نشين ھيں -
حضرت علي (ع) صبر اور برد باري کا بہترين نمونہ ھيں اور ان کے بعد ان کي نسل سے ميرے فرزند -
خدا وند عالم نے اپنا نور مجھ ميں پھر علي (ع) ميں ان کے بعد ان کي نسل ميں مھدي مو عود تک قرار ديا ھے -

6-امير المو منين عليہ السلام کے فضائل
علي (ع) امام مبين اور امام المتقين ھيں -
علي (ع) حق کي طرف ھدايت کر تے ھيں ،اور اس پر عمل کر تے ھيں باطل کو نيست و نا بود کر نے والے اور اس سے منع کر نے والے ھيں اور راہِ خدا ميں کسي ملا مت کر نے والے کي ملامت ان کے لئے رکا وٹ نھيں هوسکتي -
علي (ع) خدا وند عالم پر ايمان لا نے والے سب سے پھلے شخص ھيں -
علي (ع) کو سب سے افضل مانو اس لئے کہ وہ ميرے بعد ھر مرد و عورت سے افضل ھيں -
علي (ع) جنب خدا ھيں قرآن ميںآيا ھے :<يَاحَسْرَتَا عَليٰ مَافَرَّطْتُ فِيْ جَنْبِ اللہِ>
يہ علي (ع) ھيں جس نے تم سب سے زيادہ ميري مدد کي ،تم ميں سب سے زيادہ ميرے نزديک محبوب اور عزيز ھيں ميں اور ميرا خدا اس سے راضي ھيں-
خدا وند عالم کي رضا کے با رے ميں کوئي آيت نازل نھيں هو ئي مگر علي (ع) کے بارے ميں -
خداوند عالم نے قرآن ميں جب بھي مو منين سے خطاب کياتو ان ميں سب سے پھلے علي (ع) کومخاطب قرارديا -
خدا وند عالم نے سوره ”‌ھل اتيٰ “ميں جنت کي گوا ھي صرف علي (ع) کے لئے دي ھے
سوره ”‌ ھل اتيٰ“فقط علي (ع) کے سلسلہ ميں اور علي (ع) کي مدح ميں نازل هوا ھے-
علي (ع) دين خدا کے ياور ومددگاراور رسول کے محافظ ھيں -
علي (ع) تقي ،نقي ،ھادي اور مھدي ھيں -
علي (ع) وعدہ گاہ الٰھي ھيں-
علي (ع) مبشر ھيں-علي (ع) ھادي ھيں -
علي (ع) وہ شخصيت ھيں جن کو خدا وند عالم نے مجھ سے خلق فرمايا اور مجھ کو علي (ع) سے خلق فرمايا -
حضرت علي (ع) کے فضائل و کمالات صرف خدا جانتا ھے اور خداوند عالم نے ان کو قرآن ميں بيان فر مايا ھے ،علي (ع) کے فضائل اس سے کھيں زيادہ ھيں کہ ميں ان کو ايک مجلس ميں بيان کروں -پس جو بھي علي (ع) کے فضائل تمھارے سامنے بيان کرے (بشر طيکہ ان کي معرفت بھي رکھتا هو )اس سے قبول کر لو -

7-”‌امير المو منين (ع) “کے القاب
ميرے بھا ئي (علي (ع) ) کے علاوہ کو ئي”‌ امير المو منين “نھيں ھے اور ميرے بعد مو منين کا امير بننا علي (ع) کے علاوہ کسي کے لئے جا ئز نھيں ھے-
علي (ع) کو امير المو منين کہہ کر سلام کيا کرو -(11)
جو لوگ علي (ع) کو امير المو منين کہہ کر سلا م کر نے ميں سبقت کريں گے وہ کامياب ھيں -(11)

8-اھل بيت عليھم السلام کا علم
کو ئي ايسا علم نھيں ھے جس کي خدا نے مجھے تعليم نہ دي هو اور کوئي ايسا علم نھيں ھے جس کي ميں نے علي (ع) کو تعليم نہ دي هو -(3)
خدا وند عالم نے مجھ کو امر و نھي کيا ھے اور ميں نے علي (ع) کو امرونھي کيا ھے پس علي (ع) نے امر و نھي خدا کي جانب سے سيکھا ھے -(6)
ايھا الناس !ميں نے تمھارے لئے (احکام) بيان کئے اور تمھيں تعليم دي ھے اور ميرے بعد تمھيں يہ علي (ع) تعليم ديں گے -(9)

9-حضرت مھدي عج
خدا وند عالم نے اپنا نور ميرے اور علي (ع) کے صلب ميں اور اور ان کي نسل ميں مھدي قائم تک قرار ديا ھے (6)
مھدي ،حق خدا اور ھمارے ھر حق کا بدلہ ليں گے -(6)
کو ئي ايسي سر زمين نھيں ھے مگر خدا وند عالم اس کے باشندوں کو ان کي تکذيب کي وجہ سے ھلاک کرے گا اور ان کو مھدي کے اختيار ميں قرار دے گا -(6)
خاتم الا ئمہ ،قائم آل محمد ھم سے ھيں -(8)
مھدي وہ ھيںجو تمام ا ديان پر غالب آنے والے ،ظالموں سے انتقام لينے والے دين خدا کے مددگار ،ناحق بہنے والے خون کے منتقم،قلعوںکوفتح کرنے والے،دريائے عميق سے نشات پانے والے انسانوں کو ان کي حيثيت کے مطابق نشاندھي کرانے والے،علوم کے وارث اور آيات الٰھي کو استحکام بخشنے والے ھيں -(8)
مھدي وہ ھيں جن کے سپرد امور کئے گئے ھيں گزشتہ انبياء و ائمہ نے ان کے آنے کي بشارت دي ھے وہ زمين پر باقي رہنے والي خدا کي حجت اوراس کے ولي ھيں اور وہ خداوند عالم کے سرّ اور آشکار کے امانتدار ھيں -(8)

10-اھل بيت عليھم السلام کے دوستدار اور شيعہ
خدا وند عالم ھر اس شخص کو بخش دے گا جو علي (ع) کا کلام سنے گا اور اس کي اطاعت کرے گا -(3)
خدايا جو علي (ع) کو دوست رکھے تو اس کو دوست رکھ -(4)
متقي شخص کے علاوہ کوئي خدا کو دوست نھيں رکھ سکتا ،اور مخلص مو من کے علا وہ کوئي علي پر ايمان نھيں لا سکتا -(7)
علي (ع) کے دوست وہ لوگ ھيں جن کا تذکرہ خدا وند عالم نے قر آن ميں کيا ھے (اس کے بعد آپ(ص) نے ان کے سلسلہ ميںقر آن کريم کي چند آيات کي تلاوت فر ما ئي)(7)
ھمارا دوست وہ شخص ھے جس کي خدا نے تعريف کي ھے اور جس کو خدا دوست رکھتا ھے (7)
جو شخص خدا ،اس کے رسول اوربارہ اماموں کي اطاعت کر ے گا وہ عظيم کا ميابياں حاصل کرے گا (11)
وہ لوگ جو علي (ع) کي بيعت ،ولايت اور ”‌امير المو منين “ کے عنوان سے سلام کر نے ميں سبقت کرےںگے وہ کامياب ھيں اور ان کا ٹھکا نا جنت ھے -(11)

ٹیگس