میڈیا رپورٹوں کے مطابق ہزاروں فلسطینیوں نے صیہونی حکومت کی طرف سے عائد تمام پابندیوں کے باوجود مسجد الاقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کی۔
غزہ کے نہتے عوام کے خلاف وحشیانہ صیہونی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے۔
انتہا پسند صیہونی آبادکاروں نے غاصب اسرائیلی فوجیوں کی مدد سے مسجد الاقصیٰ پر ایک بار پھر حملہ کیا ہے۔
فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس نے ایک بیان میں مغربی کنارے اور 1948 کے مقبوضہ علاقوں کے تمام لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غاصبین کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔
قطر کی وزارت خارجہ نے مقبوضہ قدس میں صیہونیوں کے مظاہروں پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسلمانوں اور عیسائیوں کے مقدس مقامات کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کی روک تھام کے لئے اقدام کرے۔
روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے کہا ہے کہ فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم سے چشم پوشی نہیں کی جاسکتی ہے۔
ایران کے صدر نے کہا ہے کہ فلسطینی مجاہدین کے فاتحانہ آپریشن سے مقبوضہ فلسطین میں جو کچھ ہوا ہے اس کا انتظار فلسطینی عوام اور امت اسلامیہ کو ستر سال سے تھا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے طوفان الاقصیٰ آپریشن کو مزاحمتی گروہوں اور مظلوم فلسطینی عوام کا جائز حق قرار دیا ہے۔
غاصب صیہونیوں کے خلاف حماس کے القسام بریگیڈ کا وسیع آپریشن شروع ہونے کے بعد جہاد اسلامی فلسطین کی فوجی شاخ سرایا القدس بھی میدان میں آگئی ہے۔
قدس کی غاصب و جابر صیہونی حکومت کی جانب سے عائد پابندیوں، دھمکیوں اور سکیورٹی حصار کے باوجود مسجدالاقصیٰ میں نماز جمعہ کا روح پرور اجتماع منعقد ہوا جس میں 50 ہزار سے زائد فلسطینیوں نے شرکت کی۔