صیہونیوں نے تل ابیب، مقبوضہ بیت المقدس اور حیفا میں بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ کے خلاف مظاہرے کئے ہیں۔
غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کے دفتر نے غزہ میں جنگ بندی کے بارے میں حماس کے جواب پر ابتدائی ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو کو حماس کی شرائط قبول نہیں۔
اسرائیلی اہلکار نے دعوی کیا ہے کہ نتن یاہو اور بائیڈن کے درمیان تعلقات ایسے مرحلے میں پہنچ گیا ہے جو ناقابل واپسی ہے۔
نیتن یاہو کے خلاف ہونے والا مظاہرہ سنیچر کی رات پرتشدد ہوگیا جس کے نتیجے میں تل ابیب پولیس نے مظاہرین پر دھاوا بول دیا
اطلاعات ہیں کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی جنگی کابینہ میں شامل ایک وزیر نیتن یاہو کی اجازت کے بغیر ہی امریکی دورے پر واشنگٹن پہچے ہیں اور انہوں نے وہاں کئی امریکی لیڈروں سے ملاقاتیں بھی کی ہیں۔
تحریک حماس نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی سے ہٹ کر کسی بھی چیز کے بارے میں نہیں سوچتی اور اس سلسلے میں ہم ایک سخت اور دشوار مذاکرات کر رہے ہیں۔
صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ نے حماس کے ساتھ مذاکرات کو حتمی نتیجے تک پہنچانے کے لئے اپنا وفد قطر بھیجنے کی منظوری دے دی ۔
اسرائیلی ميڈیا نےاعلان کیا ہے کہ صیہونیوں نے تل ابیب میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف وسیع پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کیا جبکہ صیہونی سیکورٹی اہلکاروں نے کئی مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔
غزہ ميں قید صیہونی فوجیوں کے گھر والوں نے ایک بار پھر مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں منجملہ تل ابیب میں نیتن یاہو اور ان کی جنگی کابینہ کے خلاف مظاہرے کئے ہيں۔
صیہونی حکومت کے ریڈیو، ٹی وی نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ نے ایک بار پھر تل ابیب شہر میں نیتن یاہو کابینہ کے خلاف مظاہرے کئے ہیں۔