Jan ۲۹, ۲۰۱۸ ۱۵:۳۱ Asia/Tehran
  • شام کے خلاف امریکی سازش اور ترک حکام کے بیانات

ترکی کے نائب وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ان کا ملک شمالی شام کے منبج علاقے سے انقرہ حکومت کے مخالف کردوں کا صفایا کر کے امریکی حامیوں کی سازش کو ناکام بنا دے گا-

ترکی کے نائب وزیراعظم اور حکومت کے ترجمان بکر بوزداغ نے اعلان کیا ہے کہ جب تک امریکی حکام علاقے میں اپنے توسیع پسندانہ مقاصد کو نہیں روکیں گے اس وقت تک حکومت ترکی اس طرح کے منصوبوں کو ناکام بناتی رہے گی-

انھوں نے کہا کہ انقرہ حکومت ، ترکی و شام کی سرحدوں کی سیکورٹی کے لئے خطرہ بننے والے کسی بھی اقدام کی اجازت نہیں دے گی اور ان لوگوں کا براہ راست مقابلہ کرے گی جو اس سازش کے پیچھے ہیں- ترک فوج کی جانب سے شاخ زیتون نامی آپریشن کا مقصد شمالی شام سے ترکی مخالف کردوں کا صفایا کرنا اور علاقے میں امن و امان قائم کرنا ہے-

ترکی کے وزیرخارجہ جس سازش کی طرف اشارہ کررہے ہیں اسے امریکہ عظیم مشرق وسطی کے زیرعنوان برسوں سے عملی جامہ پہنانے کی کوشش کررہا ہے لیکن علاقے کے ممالک کی عقلمندی اور خاص طور سے استقامتی محاذ ، امریکی سازش کے عملی جامہ پہننے کی راہ میں رکاوٹ بنا ہوا ہے- امریکہ اور صیہونی حکومت کو بحران شام و عراق سے علاقے کے ایک بڑے حصے کو تقسیم کر کے عظیم مشرق وسطی کے منصوبے پر عمل درآمد کے لئے حالات تیار کرنے کا نیا موقع مل گیا-

پورے شام میں مختلف گروہوں کی تشکیل، داعش دہشتگرد گروہ کی حمایت ، شام و عراق میں قومی گروہوں کو مسلح کرنا وغیرہ امریکی سازشوں کا ہی حصہ ہے تاکہ اس طرح استقامتی محاذ کے ملکوں کے ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیں اور ان کے اندر سے علاقے کے حالات پراثرانداز ہونے کی صلاحیت ختم ہوجائے- دوسری جانب ان ملکوں کا ہرمنقسم حصہ دہشتگردوں کے لئے ایک محفوظ ٹھکانہ اور علاقے میں شر و شرارت کے محور میں تبدیل ہوجائے گا اور اس طرح وہ علاقے کے عوام کے خلاف امریکی و صیہونی منصوبوں اور سازشوں کو عملی جامہ پہنا سکیں گے-

روسی تجزیہ نگار اور محقق و مصنف الکزینڈر ڈوگین کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ گریٹرمشرق وسطی منصوبے کا ایک حصہ، ایک خودمختار ملک کی تشکیل کے لئے امریکہ کی جانب سے علاقے کے کرد گروہوں کی حمایت پر مشتمل تھا اور یہ جدید سامراجی پالیسی کا حصہ ہے- امریکہ نے اپنی خفیہ ایجنسیوں کے ذریعے شام میں داخلی جنگ کے زمانے میں کچھ  کرد گروہوں کو مسلح کیا اور انھیں فوجی مدد بھیجی - اس سلسلے میں جو چیز اہمیت کی حامل ہے وہ علاقے کی سیکورٹی اور امن و استحکام کا تحفظ ہے اور یہ ایسا امر ہے جس کا لازمہ علاقے کے ملکوں کی ارضی سالمیت کی حمایت اور ہرطرح کی تقسیم کو روکنا ہے- حکومت ترکی سے یہ توقع ہے کہ وہ اپنے دعوے کے مطابق اپنے پڑوسی ممالک اوران کے شہریوں کوامن و صلح کی سوغات دے گی اور ساتھ ہی دہشتگرد گروہوں کے خلاف جنگ کر کے اپنی پوری طاقت عام شہریوں کی حمایت و مدد کے لئے وقف کردے گی-

ٹیگس