Sep ۲۷, ۲۰۲۵ ۱۱:۳۰ Asia/Tehran
  • اسرائیل سے تعلقات پر نظرثانی کی جائے: آئرش وزیراعظم کا مطالبہ

آئرش وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مطالبہ کیا کہ غزہ پر جارحیت کو دیکھتے ہوئے دوست ممالک اب اسرائیل کی حمایت پر نظرثانی کریں۔

سحرنیوز/دنیا: آئرلینڈ کے وزیراعظم مائیکل مارٹن نے غزہ میں جاری اسرائیلی کارروائیوں کو انسانی وقار پر سنگین حملہ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق، مارٹن نے اسرائیل کے اتحادی ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں اور غزہ جنگ میں اسرائیل کی حمایت کا ازسرِنو جائزہ لیں۔

وزیراعظم مارٹن نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ وہ اسرائیل پر اثر و رسوخ استعمال کریں تاکہ فوری جنگ بندی ممکن ہو سکے۔ انھوں نے ان ریاستوں کو بھی تنبیہ کی جو اسرائیل کو فوجی امداد فراہم کر رہی ہیں، کہ وہ اپنے اقدامات کے نتائج اور فلسطینی عوام پر اس کے تباہ کن اثرات پر سنجیدگی سے غور کریں۔

مارٹن نے غزہ میں انسانی بحران کی شدت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ "ہم دیکھ رہے ہیں کہ بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ معصوم بچے بھوک سے مر رہے ہیں جبکہ امدادی سامان سرحدوں پر سڑ رہا ہے۔" انھوں نے مزید کہا کہ خوراک کی تلاش میں نکلنے والے افراد کو گولیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور تعلیمی، طبی و مذہبی اداروں کو جان بوجھ کر تباہ کیا جا رہا ہے۔

آئرش وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی انکوائری کمیشن کی اس رپورٹ کا حوالہ بھی دیا جس میں غزہ کی جنگ کو نسل کشی قرار دیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ "عالمی برادری کے لیے اب خاموش رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا۔"

مارٹن نے مطالبہ کیا کہ فوری جنگ بندی کی جائے، یرغمالیوں کو رہا کیا جائے اور امدادی کارکنوں کو غزہ میں مکمل رسائی دی جائے۔ انھوں نے واضح کیا کہ اسرائیل کو اس جنگ پر جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے، کیونکہ یہ تنازعہ بغیر احتساب کے جاری نہیں رہ سکتا۔

ٹیگس