Apr ۰۱, ۲۰۱۷ ۱۴:۳۴ Asia/Tehran
  • یمن پر سعودی حملےکا مقصد اس ملک میں کٹھ پتلی حکومت کی تشکیل ہے : تحریک انصاراللہ

یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کے حملوں کا مقصد اس ملک میں آل سعود کے اشاروں پر ناچنے والی ایک کٹھ پتلی حکومت قائم کرنا ہے-

  تحریک انصاراللہ کے سربراہ عبدالملک بدرالدین الحوثی نے ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جارحین، یمن میں ایک ایسی کٹھ پتلی اور کمزور حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں کہ جو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے مفادات کا تحفظ کرے- الحوثی نے مزید کہا کہ امریکہ اور جارح سعودی عرب و متحدہ عرب امارات یمن کی سرزمین، ذخائر اور آبنائے باب المندب پر کہ جو دنیا کی ایک اہم بحری گذرگاہ ہے، تسلط قائم کرنا چاہتے ہیں- تحریک انصار اللہ کے رہنما نے اپنے ملک کے چپّے چپّے کی آزادی تک یمنی عوام کی جد و جہد جاری رکھنے پر تاکید کی اور کہا کہ ہم اپنی سرزمین سے دشمن کے باہر نکلنے تک اپنی استقامت و پائداری جاری رکھیں گے- الحوثی نے کہا کہ ہم اپنے ملک  کا اس وقت تک دفاع کرتے رہیں گے جب تک امریکہ، اسرائیل، سعودی عرب اور متحدہ عرب کو باہر نہ نکال دیں- انھوں نے کہا کہ یہ دعوی کہ سعودی عرب کی جنگ کا مقصد ایران کے اثر و نفوذ کا مقابلہ کرنا ہے، محض ایک جھوٹ ہے اور ایران کے اثر و نفوذ کے دعوے ایک بہانہ اور اپنی جارحیت جاری رکھنے کے لئے صرف ایک بہانہ ہے- تحریک انصار اللہ کے رہنما نے یمن کے بارے میں ایران کے رویے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یمن کے سلسلے میں ایران کا موقف، یمن کی حمایت کے ساتھ ساتھ قابل تعریف ہے-  سعودی عرب، چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر مسلسل حملے کر رہا ہے جس کا مقصد اس ملک کے مفرور و مستعفی صدر منصور ہادی کو دوبارہ اقتدار میں واپس لانا، یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصار اللہ کو کمزور کرنا اور ایک کٹھ پتلی حکومت قائم کرنا ہے- حقوق و ترقی کے قانونی مرکز نامی ایک ادارے نے اعلان کیا ہے کہ غریب عرب ملک یمن پر سعودی عرب کی جارحیت میں اب تک بارہ ہزار سے زیادہ بے گناہ شہری شہید ہو چکے ہیں جن میں دو ہزار پانچ سو اڑسٹھ بـچے اور آٹھ سو ستّر خواتین ہیں جبکہ کم سے کم بیس ہزار افراد زخمی ہو چکے ہیں- یمن میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کوارڈی نیٹر جیمی گولڈریک نے بھی کہا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کے حملوں میں اب تک کم سے دس ہزار سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں جبکہ بیس ہزار زخمی ہوئے ہیں-