غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ غزہ پر صیہونی حکومت کی جارحیت میں اب تک شہداء کی تعداد 38 ہزار 345 ہو گئي ہے۔
انصار اللہ کے سربراہ نے غزہ کے حالات پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ 10 ماہ کے دوران اسرائیل کے جرائم انسانی معاشرے کے لیے ایک خطرناک امتحان ہیں۔
مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت میں بوسنیا ہرزیگووینا کے شہر موستر میں فلسطین کا ایک بڑا پرچم لہرایا گیا۔
صیہونی حکومت نے غزہ کے مختلف علاقوں پر شدید فضائی حملے کئے ہیں۔
ایک صیہونی میڈیا کے مطابق اگر لبنان سے وسیع جنگ شروع ہوگئی تو مقبوضہ فلسطین کی حیفا بندرگاہ پر روزانہ حزب اللہ کے ٹھیک نشانے پر لگنے والے 4000 میزائل گریں گے۔
یمن اور عراق میں سرگرم مزاحمتی تنظیموں نے غزہ کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ایک بار پھر صیہونی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
یورپی یونین نے غزہ کے خان یونس علاقے میں ایک اسکول پر صیہونی دہشتگردوں کے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
فلسطین ہلال احمر سوسائٹی کے ترجمان نے غزہ کی پٹی میں تقریباً 20 لاکھ افراد کے مسلسل بے گھر ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے منتخب صدر مسعود پزشکیان نے حزب اللہ کے سربراہ کے نام پیغام میں کہا ہے کہ استقامتی محاذ کی حمایت پوری طاقت سے جاری رہے گی۔
صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 14 نے رپورٹ دی ہے کہ سات اکتوبر 2023 کے آپریشن کی تحقیقات کے مطابق بعض اسرائيلی فوجی کمانڈروں کا کہنا ہے کہ فوج غزہ مشن میں شکست کھاچکی ہے۔