غاصب صیہونی حکومت کے خلاف مزاحمتی محاذ کے جوابی حملے بدستور جاری ہیں۔
نسل کش غاصب صیہونی حکومت کی کلنگ مشین غزہ میں بدستور نہتے عوام اور معصوموں کی جان لے رہی ہے۔
دنیا بھر میں فلسطینی عوام بالخصوص اہل غزہ کی حمایت میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
آنروا نے کہا ہے کہ غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کی فوج کے حملوں کے نتیجے میں ہر روز سینتس بچے یتیم ہو رہے ہيں۔
عراق کی اسلامی استقامت کے مجاہدین نے بئرالسبع اور تل ابیب میں صیہونی فوجی ٹھکانوں پر متعدد راکٹ داغے ہیں۔
عبرانی اخبار ہارتض نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ اسرائیلی نوجوان اس وقت بے حد نا امید ہیں اور وہ اسرائیل سے نکلنے کا منصوبہ بنا رہے ہيں۔
کولمبیا کے صدر گوستاوو پیٹرو نے کہا ہے کہ جمعرات کو صیہونی حکومت کے ساتھ سفارتی تعلقات پوری طرح سے ختم ہو جائيں گے۔
18 برس تک امریکی سفارت کار کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والی ہالا رہاریت نے اچانک سے بائیڈن انتظامیہ چھوڑنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ غزہ جنگ کے معاملے پر امریکا سے کسی کے مزید نفرت کرنے کی وجہ نہیں بننا چاہتی۔
عالمی ادارۂ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ادہانوم گیبریسس نے خبردار کیا ہے کہ رفح میں اسرائیلی فوج کی کارروائی کے نتیجے میں انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے-
اقوام متحدہ میں ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے فلسطین کے حامی امریکی طلبہ کے خلاف پولیس کی پرتشدد کارروائیوں پر سخت تشویش ظاہر کی ہے-