فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ایک سینئر رہنما کا کہنا ہے کہ حماس، ہرگز ایسے معاہدے کو قبول نہیں کرے گا جس میں وسیع جنگ بندی شامل نہ ہو۔
اسرائیل اس نتیجے پر پہنچ گیا ہے کہ وہ جنگ کے ذریعے قیدیوں کو رہا نہيں کرا سکتا ہے۔
فلسطینی گروہوں نے ایک بیان میں رفح شہر پر زمینی حملے کے تباہ کن نتائج اور انسانی المیہ رونما ہونے کے بارے میں خبردار کیا ہے
تحریک حماس نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ استقامت کے جوان ، رفح پر غاصبوں کی کسی بھی طرح کی کارروائی کا جواب دینے کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔
سات اکتوبر سے اب تک غزہ کی زمینی جنگ میں مزاحمتی فورسیز کے ساتھ لڑائی میں تین ہزار تین سو پانچ صیہونی فوجی اہلکار زخمی ہوئے ہيں ۔
فلسطینی گروہوں نے جارح صیہونی فوج کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنی آمادگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ رفح پر اسرائیل کے ممکنہ فوجی حملے کا وہ ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
صیہونی فوجیوں نے بدھ کو غرب اردن اور بیت المقدس کے بعض علاقوں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں فلسطینی جوانوں سے ان کی جھڑپ ہوئی۔
فلسطین کی تحریک حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ رفح پر حملے کے بارے میں واشنگٹن کا موقف منافقانہ ہے۔
فلسطین کی تحریک حماس اور فلسینی انتظامیہ نے امریکہ کی جانب سے اقوام متحدہ میں فلسطین کی رکنیت کی قرارداد ویٹو کردیئے جانے کی مذمت کی ۔
نشر ہونے کی تاریخ 2024/04/18