May ۰۹, ۲۰۱۹ ۰۴:۵۰ Asia/Tehran
  • بہار بندگی-3

رمضان کا مہینہ، ذکر خدا تسبیح و تہلیل کا مہینہ ہے ۔

معشوق سے محبت کی سب سے کم نشانی اسے یاد کرنا ہے ۔ عاشق کو ہمیشہ اپنے معشوق کی یاد میں مصروف رہنا چاہئے۔ انسان کی محبت کا اندازہ اسی سے لگتا ہے کہ وہ اپنے معشوق کو کتنا یاد کرتا ہے ۔ بزرگان دین ، ذکر خدا اور تسبیح و تہلیل کو خدا سے نزدیکی کے لئے سب سے ضروری سمجھتے ہیں کیونکہ ذکر زبان سے دہرانا نہیں بلکہ معشوق کے نزدیک عاشق کی موجودگی ہے ۔  خالق و مخلوق کا ایک جگہ پر ہونا ہے ۔ حضرت علی علیہ السلام کا کہنا ہے کہ ذکر اور تسبیح و تہلیل، معشوق کے ساتھ ہم نشینی اور اٹھنا بیٹھنا ہے ۔ در حقیقت جو اللہ کو ہمیشہ یاد کرتا ہے، اللہ بھی اسے یاد رکھتا ہے اور یہی محبت اور ہم نشینی کا مطلب ہے ۔

جیسا کہ انسان کے جسم کو اپنی زندگی کے چرخے کو جاری رکھنے کے لئے پانی اور کھانے کی ضرورت پڑتی ہے، اسی روح کو بھی اپنے عروج پر پہنچنے کے لئے غذا کی ضرورت ہوتی ہے ۔ حضرت علی علیہ السلام ذکر خدا اور اس کی تسبیح و تہلیل کو انسان کی روح کے لئے طاقت کا ذریعہ مانتے ہیں ۔

رمضان المبارک کے مہینے میں ذکر خدا کی حیران کن نعمت وہی ہے جسے حضرت امام زین العابدین علیہ السلام نے اپنی مناجات میں ذکر خدا کو دل کی زندگی کا سبب قرار دیا ہے ۔ اے میرے پرودگار، میرا دل تیری یاد سے زندہ ہے اور میرے رنج آلام کی آگ، تجھ سے دعا کرنے سے خاموش ہوتی ہے۔  

اردن کی اسلام قبول کرنے والی ایک دیگر خاتون آمنہ بھی رمضان کے آغاز کا انتظار کر رہی ہیں ۔ اسلام قبول کرنے سے پہلے ان کا نام کیرولین تھا ۔ ان کا کہنا تھا کہ صبر، خواہشات نفسانی پر کنٹرول کرنے اور معنوی عروج کے لئے روزہ رکھنا واجب ہے۔ اسی طرح روزہ رکھنا اور قرآن مجید کی تلاوت کرنا، اللہ سے نزدیکی کی راہ میں نیک عمل ہے ۔ وہ کہتی ہیں کہ دل اور روح کے سکون کے لئے روزہ بہت ہی اچھا راستہ ہے۔ رمضان کے مہینے میں مسلمان نماز فجر سے مغرب کی نماز تک ہر طرح کے کھانے پینے سے دور رہتے ہیں اور اپنی روح کو اللہ سے نزدیک کرتے ہیں ۔

ٹیگس