Sep ۱۳, ۲۰۱۹ ۱۵:۲۰ Asia/Tehran
  • پابندیاں لگانے والوں کو انسانی حقوق کا مجرم قرار دیا جائے

اقوام متحدہ کے یورپی ہیڈکوارٹر میں متعین ایران کے نمائندے نے تھران کے خلاف امریکی پابندیوں کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ہے۔

 جبری اقدامات کے منفی اثرات کے بارے میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے دو سالہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے ایران کے مستقل مندوب اسما‏عیل بقائی ھامانا نے بنیادی انسانی حقوق پر پابندیوں کے منفی اور تخریبی اثرات  کے بارے میں اطلاع رسانی کی ضرورت پر تاکید کی۔ 
 انہوں نے کہا کہ پابندیاں وضع کرنے میں مہارت دعوی کرنے والوں کو انسانی حقوق پامالی اور بے گناہ مریضوں اور بچوں کے قاتل کا ذمہ دار قرار دیا جانا چاہیے۔ 
 ٹرمپ انتظامیہ نے پابندیوں کے ذریعے ایرانی عوام کی زندگیوں کو براہ راست متاثر کیا ہے اور یہ اقدامات اقتصادی اور سماجی شعبے سمیت مختلف میدانوں میں ایرانی عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی شمار ہوتے ہیں۔ دوسرے لفظوں میں امریکہ کی موجودہ پابندیاں ایرانی عوام کو زک پہنچانے کے مترادف ہیں۔ 
 جان بچانے والی دواؤں کی ترسیل پر پابندیاں ایرانی عوام کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کی انتہائی مخاصمت کا ثبوت ہے اور انسانی حقوق کے قوانین رو سے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی  کے زمرے میں آتی ہیں۔
امریکہ کی غیر قانونی پابندیوں کی وجہ سے ایران کو دواؤں اور میڈیکل آلات کی ترسیل میں پیدا ہونے والی رکاوٹوں کی وجہ سے ایران عوام کو علاج معالجے کے حوالے سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ 
 اسی حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل ایتونیوگوترس نے گزشتہ ہفتے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ امریکہ نے نومبر دوہزار اٹھارہ سے اب تک ایران سے تعلق رکھنے والے سات سو افراد، اداروں، شہری ہوابازی اور جہاز راں کمپنیوں کے خلاف پابندیاں عائد کی ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ ان پابندیوں سے ایرانی عوام کے بنیادی انسانی حقوق پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ 
اقوام متحدہ کے یورپی ہیڈ کوارٹر میں متعین ایران کے مستقل نمائندے اسماعیل بقائی ھامانا نے پابندیوں کے منفی اثرات کے تدارک کے لیے قانونی تدابیر اپنانے اور غیر قانونی پابندیوں پر عملدرآمد کی مخالفت اور مزاحمت کے لیے عالمی برداری کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔ 
ایرانی مندوب نے اقوام متحدہ کی کمشنر برای انسانی حقوق پر بھی کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا انہوں نے اپنی رپورٹ میں پابندیوں کی وجہ سے ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو یکسر نظر انداز کیا ہے۔ 
 اسماعیل بقائی ہامانا نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے ذیلی اداروں اور عہدیداروں کی ذمہ داریوں کی یاد دھانی کراتے ہوئے بعض ملکوں کی جانب سے  عائد کی جانے والی یک طرفہ پابندیوں سے متاثر ہ ہونے والے انسانوں کے مصائب و آلام کرنے کی غرض سے ٹھوس اور موثر اقدامات عمل میں لانے کی ضرورت پر زور دیا۔
جبری اقدامات کے انسانی حقوق پر پڑنے والے  اثرات کے بارے میں یہ اجلاس اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اہم ترین اقدامات میں سے ایک جس کا مقصد یک طرفہ جبری اقدامات کا جائزہ لیا جاتا ہے۔