Dec ۰۷, ۲۰۱۵ ۲۱:۰۰ Asia/Tehran
  • اسرائیل کی امن پسندی کے بارے میں نتن یاہو کی دھوکا دھڑی

صیہونی وزیر اعظم نتن یاہو نے عوام کو دھوکا دینے والے ایک بیان میں امن پسندی اور فلسطین کے نتازعے کے حل کی کوشش کرنے کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو مشرق وسطی میں انتہاپسندی کو روکنے کی کوشش کرنی چاہئے-

صیہونی وزیر اعظم نتن یاہو نے اتوار کو امریکہ کے بروکینگو انسٹی ٹیوٹ میں منعقدہ " سابان " اجلاس میں گذشتہ دنوں امریکہ اور فرانس میں ہونے والے دہشت گردانہ واقعے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے حالیہ انتہاپسندی کی جڑ ، اسلام پسندی کو قرار دیا- انھوں نے کہا کہ اسلامی دہشت گردی نے نہ صرف مشرق وسطی کو عاجز کر کے رکھ دیا ہے بلکہ یورپ اور دنیا کے تمام علاقوں کو مشکلات و مسائل سے دوچار کر دیا ہے-

نتن یاہو نے فلسطینی علاقوں میں صیہونی حکومت کی توسیع پسندی اور جرائم نیز گذشتہ دو مہینوں میں کم سے کم ایک سو پندرہ فلسطینیوں کے قتل عا کی جانب کوئی اشارہ کئے بغیر کہا کہ اسرائیل ، فلسطینیوں کے ساتھ امن کے لئے برسوں سے مذاکرات کر رہا ہے لیکن امن کے لئے حقیقی پارٹنر نہیں پا رہا ہے-

نتن یاہو نے اپنے بیانات کے دوسرے حصے میں جو گروپ پانچ جمع ایک کے ساتھ ایران کے ایٹمی سمجھوتے پر ان کی ناراضگی اور غصے کو ظاہر کر رہا تھا کہا کہ عالمی برادری کو تہران کے ایٹمی خطرے اور اونچی اڑان کو معمولی نہیں سمجھنا چاہئے-

صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کے اپنی حکومت کی امن پسندی اور اسلامو فوبیا اور ایرانو فوبیا کا ماحول پیدا ہونے کے دعوے ایسے عالم میں سامنے آرہے ہیں کہ اس غاصب حکومت کے قریبی دوست بالخصوص یورپیوں اور امریکیوں کو بھی اعتراف ہے کہ تل ابیب کی جانب سے بین الاقوامی معاہدوں کی پابندی نہ کرنا اور یہودی کالونیوں کی تعمیر کے سلسلے میں اسرائیل کی توسیع پسندانہ پالیسیوں نے ساز باز مذاکرات کے عمل کو تعطل کا شکار بنا دیا ہے- ایک امریکی وزیر نے گذشتہ ہفتے اعتراف کیا کہ اسرائیل نے علاقے میں یہودی کالانیوں کی تعمیر کا سلسلہ جاری رکھ ساز باز مذاکرات کو شکست سے دوچار کر دیا ہے - بلجیئم کے وزیر خارجہ نے بھی مقبوضہ فلسطین کا اپنا دورہ منسوخ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کی توسیع پسندانہ پالیسیاں جاری رہنے کی صورت میں علاقے میں امن کے حصول کا امکان نہیں ہے-

ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں صیہونی حکومت کے وزیراعظم کے بیانات ایسے عالم میں سامنے آئے ہیں کہ اس حکومت کی ایٹمی سرگرمیوں کے برخلاف ، ایران کا ایٹمی پروگرام ہمیشہ ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے زیر نگرانی رہا ہے اور اسی وجہ سے ایران اور گروپ پانچ جمع ایک ، اس سلسلے میں حتمی معاہدے کی دہلیز تک پہنچ چکے ہیں – یہ ایسے عالم میں ہے کہ مغربی اور امریکی ذرائع کو بھی اعتراف ہے کہ اسرائیل مشرق وسطی میں سیکڑوں ایٹمی وار ہیڈز اور ایٹم بم رکھنے والا واحد ملک ہے اور اس نے ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے انسپیکٹروں پر اپنی ایٹمی تنصیبات کے دروازے ہمیشہ بند رکھے اور انھیں کبھی بھی اس کا معائنہ نہیں کرنے دیا- اسلامی دہشت گردی کے بارے میں نتن یاہو کے دعوے اور داعش جیسے گروہوں کا تعلق اسلام سے جوڑنے کا سلسلہ ایسے عالم میں سامنے آ رہا ہے کہ ناجائز اسرائیلی حکومت کی بنیاد ہی قتل اور غاصبانہ قبضے پر استوار رہی ہے اور اس وقت بھی شام میں سرگرم دہشت گردوں کے علاج معالجے کا سب سے بڑا مرکز شمالی مقبوضہ علاقوں میں ہے –

ان باتوں کے پیش نظر یہ کہا جا سکتا ہے کہ نتن یاہو جیسا مجرم جس کا ہاتھ ہزاروں فلسطینیوں کے خون سے رنگین ہے اور اسرائیل جیسی حکومت کہ جس کی بنیاد توسیع پسندی اور غاصبانہ قبضے پر رکھی گئی ہے کبھی بھی امن کے بارے میں اظہار خیال کرنے اور اسلام کو برا بھلا کہنے کی صلاحیت اور حق نہیں رکھتے- اگرچہ آج کل اس حکومت کے دوست امریکہ اور اسرائیل بھی علاقائی اور بین الاقوامی مسائل میں نتن یاہو کے بے بنیاد بیانات کو کوئی اہمیت نہیں دیتے-