نائیجیریا میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن، اسلامی تحریک کا ایک اور رہنما گرفتار
نائجیریا کی فوج نے جوس شہر میں اسلامی تحریک کے سرکردہ رہنما مولانا شیخ آدم کو گرفتار کر لیا ہے۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ نائیجیریا کی فوج نے اسلامی تحریک کے سربراہ آیت اللہ ابراہیم زکزکی کے نمائندے شیخ آدم کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ اسلامی تحریک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شیخ آدم کی گرفتاری بغیر کسی عدالتی حکم کے عمل لائی گئی ہے اور فوجی حکام ان کے بارے میں کسی بھی قسم کی معلومات فراہم کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔ ان کی گرفتاری ایسے وقت میں عمل میں آئی ہے جب نائیجیریا کی فوج نے یوم عاشورہ پر شیخ آدم کے گھر پر حملہ کرکے اس سے متصل امام بارگاہ میں آگ لگادی تھی۔ نائیجیریا کی فوج نے مذکورہ امام بارگا کو آگ لگانے سے پہلے وہاں موجود عزاداروں پر فائرنگ بھی کی تھی جس کے نتیجے میں اٹھارہ عزادار شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے سربراہ آیت اللہ ابراہیم الزکزکی پچھلے ایک سال سے جیل میں بند ہیں۔ نائیجیریا کے صوبے کادونا کی حکومت نے شیعہ مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم تحریک اسلامی کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی ہے اور اس تنظیم کے ترجمان کی گرفتاری کا بھی حکم دیا ہے۔اکثر مبصرین کا خیال ہے کہ نائیجیریا کی حکومت اور فوج پر سعودی عرب اور اسرائیل کے اثر و رسوخ کی وجہ سے ملک کی شیعہ آبادی کو سرکاری سطح پر تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ نائیجیریا کی فوج نے گزشتہ سال دسمبر میں چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر زاریا شہر میں واقع امام بارگاہ بقیت اللہ پر حملہ کرکے سات سو کے قریب عزاداروں کو شہید کردیا تھا۔ اس سے ایک سال قبل نائیجیریا کی فوج نے صیہونی اور سعودی اثر وسوخ کے باعث عالمی یوم القدس کی ریلی پر فائرنگ کردی تھی جسں میں نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے سربراہ ابراہیم الزکزکی کے دو بیٹوں سمیت پینتس افراد شہید ہوگئے تھے۔