انٹرنیٹ کے نشے کی عادت اور اس کا علاج ( پہلا حصہ )
تحریر: ن تقوی
انٹرنیٹ کے نشے اور اس کے جسمانی اور نفسیاتی نقصانات بے تحاشا ہیں۔ نفسیاتی امور کے ماہرین اور ڈاکٹروں نے گذشتہ کئي برسوں سے انٹرنیٹ کے نشے کی ٹھوس مشکلات پر اپنی توجہ مرکوز کررکھی ہے۔
انٹرنیٹ کے نشے کی بیماری نے جدید دور میں انٹرنیٹ کے بعض عادی افراد کو شدید طریقے سے متاثر کررکھا ہے، وہ بھی کچھ اس طرح کہ بعض ممالک میں انٹرنیٹ کے نشے کے عادی افراد کے علاج معالجے کے لئے کلینکز بھی قائم ہوچکی ہیں اور ہر روز ایک بڑی تعداد ان مراکز کی طرف رجوع کرتی ہے۔
انٹرنیٹ کے نشے کی بیماری کے آغاز کے زمانے سے لیکر اب تک، اس بیماری کے علاج معالجے کے لئے غلط روشیوں سے بھی استفادہ کیا جاتا رہا ہے۔
مثال کے طور پر بعض گھرانوں نے کمپیوٹر بیچ کراور بعض حکومتوں نے کیفے نٹز کو بند کرنے کے ساتھ کوشش کی کہ معاشرے کے افراد خاصطور سے جوانوں میں انٹر نیٹ کے بڑھتے ہوئے فروغ کو روکیں۔
لیکن تحقیقات سے نشاندہی ہوتی ہے کہ یہ روشیں، معاشرے میں انٹرنیٹ کے بڑھتے ہوئے فروغ اور اس سے افراد کی بے انتہا وابستگی کو روکنے میں کامیاب نہیں ہوسکیں ہیں۔
بس سماج حتمی طور پر انٹرنیٹ کے نشے کو باقاعدہ طور پر تسلیم کرے اور اس بیماری کے علاج کے لئے بنیادی راہ حل کے درپے رہے۔
انٹرنیٹ کے نشے کے عادی افراد کا علاج اور ان کی مدد کا طریقہ کار ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور نفسیاتی علاج کی روشیوں کے شعبے میں تحقیقات ابھی مکمل نہیں ہوئی ہیں۔ اس حوالے سے ابھی تک صحت عامہ کے مراکز کی جانب سے چند مقالے سامنے آئے ہیں، کہ معمولا ان میں انہی روشوں کا ذکر کیا گیا ہے کہ جو منشیات، سگریٹ، شراب اور جوئے کے عادی افراد کے علاج معالجے کے لئے اختیار کی گئی ہیں۔
انٹرنیٹ کے نشے کے عادی افراد کے علاج کی بہترین روش، انٹرنیٹ کے استعمال میں تدریجی کمی ہے، تاکہ انٹرنیٹ کے نشے کا عادی فرد صحیح اور منطقی طریقے سے اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرے۔
اس شعبے میں کام کرنے والے ماہرین، انٹرنیٹ کے نشے کے عادی افراد کی انٹرنیٹ سے فوری علیحیدگی کو صحیح نہیں سمجھتے، کیونکہ انٹرنیٹ کے عادی افراد کے کاموں کی نوعیت فرق کرتی ہے۔
انٹرنیٹ کے نشے کےعادی افراد کہ جو اس سے چھٹکارہ حاصل کرنا چاہتے ہیں، پہلے مرحلے میں صداقت اور انٹرنیٹ سے ان کی گہری وابستگی کی شناخت ضروری ہے۔ انٹرنیٹ کے نشے کے عادی افراد کی اکثریت، شدت سے انٹرنیٹ سے وابستگی یا اس نشے کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں، لہذا وہ اس کے علاج کے لئے کوئی اقدام بھی نہیں کرتی۔ ہر فرد اس بات کی تشخیص خوب اچھی طرح کرسکتا ہے کہ آیا وہ انٹرنیٹ کے نشے کا عادی ہے یا نہیں؟ اس تحریر میں ہم انٹرنیٹ کے نشے کے عادی افراد کے علاج معالجے کی روشوں کے حوالے سے اپنے قارئین کو کچھ معلومات فراہم کررہے ہیں۔
انٹرنیٹ کے نشے کا عادی فرد حتمی طور پر کمپیوٹر کی طرف جاتے ہوئے، انٹرنیٹ کے استعمال کی نوعیت اور اپنے احساسات پر غور کرے۔
فرد انٹرنیٹ استعمال کرنے سے پہلے تھکن، تنہائی، پریشانی، افسردگی اور غم وغصے کا احساس کرتا ہے اور وہ یہ سمجھنے لگتا ہے کہ انٹرنیٹ کے بغیر اس کی زندگی ادھوری ہے اور جب وہ انٹرنیٹ پر اپنی مورد پسند سرگرمیوں کی طرف رجوع کرتا ہے تو اسے فرضی آرام وسکون، خود اعتمادی کا احساس ہوتا ہے اور وہ اپنی تمام من پسند سرگرمیوں سے لذت حاصل کرتا ہے۔
وہ فرد کہ جو انٹرنیٹ سے وابستہ ہے، اپنی مورد نظر سرگرمیوں میں مشغول ہوتے وقت ان سے اپنی وابستگی کے احساس کے ذریعے، یہ بات اچھی طرح محسوس کرسکتا ہے کہ وہ حقیقی زندگی میں کس چیز سے فرار کررہا ہے اور مجازی زندگی میں کس چیز کو حاصل کرنے کے درپے ہے۔
فرد کسی چیز کو حاصل کرنے یا حقیقی زندگی سے فرار کے لئے جب انٹرنیٹ کو استعمال کرنے کا فیصلہ کرے تو فرد کو حقیقی اور مجازی دنیا کے درمیان انتخاب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔