انٹرنیٹ کے نشے کی عادت اور اس کا علاج ( دوسرا حصہ )
تحریر: ن تقوی
انٹرنیٹ کے نشے کے عادی افراد کے علاج میں اس بات کو ہرگز فراموش نہیں کرنا چاہیے کہ دیگر نفسیاتی بیماریوں کی مانند حتمی طور پر پوری شناخت کے ساتھ، انٹرنیٹ کے نشے کے عادی فرد کی کمپیوٹر سے وابستگی کے علل و اسباب کا جاننا ضروری ہے اور اسے خود اپنے احساسات اور مشکلات کو تلاش کرنا پڑے گا۔
ممکن ہے کسی ایک فرد کا انٹرنیٹ کا عادی ہونا اس کی مشکلات کی بنا پر ہو، کہ جو کسی حساس وقت کی بناپر اس کےدامن گیر ہوگئی ہو۔
حتمی طور پر یہ بات جاننی چاہیے کہ مشکلات منجملہ ماضی کے برے واقعات، طلاق، مالی پریشانی، تنہائی، بے روزگاری اور اسٹریس کی بناپر انٹرنیٹ اور چیٹ روم سے وابستگی، بہت جلد ختم ہونے والی نہیں ہے۔
انٹرنیٹ کے نشے کے عادی فرد کو اس عادت سے چھٹکارہ دلانے کے لئے، ان کی کمزوریوں اور توانائیوں کی شناخت ضروری ہے، تاکہ فرد کی ذاتی اور گھریلو مشکلات کا پتہ لگانے کے بعد اس کے علاج کی صحیح سمت کا تعیّن کیا جاسکے۔
اکثر وہ افراد کہ جو انٹرنیٹ کے نشے کی عادت سے دوچار ہیں، انہوں نے اپنے آپ کو گھر اور گھرانے، دوستوں اور سماجی سرگرمیوں کہ جن سے وہ پہلے لطف اندوز ہوا کرتے تھے، جدا کرلیا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ان افراد اور دوستوں سے تعلقات کی برقراری، انٹرنیٹ کے نشے کے عادی افراد کے علاج کے لئے نہایت ہی ضروری ہے۔
یہ مسئلہ اسی طرح سماجی لحاظ سے بھی نئے مواقع کی فراہمی میں ایک تجربہ ثابت ہوگا۔
اسی طرح انٹرنیٹ کے نشے کے عادی افراد کے ساتھ محبت سے پیش آنا اور ان کی عملی زندگی میں دوستوں کی واپسی کے ذریعے انٹرنیٹ سے ان کی وابستگی کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے، کیونکہ حقیقی دوستوں سے محبت کا،کسی بھی قیمت پر مجازی دوستوں سے مقایسہ نہیں کیا جاسکتا۔
دوسری جانب انٹرنیٹ کے نشے کا عادی فرد کسی بھی قیمت پر اپنے کمپیوٹر رابطوں کے ذریعے پیدا کرنے والے دوستوں کو اپنی حقیقی زندگی میں منتقل نہیں کرسکتا۔
اگر فرد اپنی انٹرنیٹ زندگی میں خوش اخلاق اور ہنسی مذاق کا عادی ہے ایسے چاہیے کہ وہ اپنی حقیقی زندگی میں بھی اپنے اس رویے کو برقرار رکھے۔
جو کوئی بھی انٹرنیٹ کے نشے کا عادی ہے، ایسے چاہیے کہ وہ زندگی کے حوالے سے اپنی سوچ میں تبدیلی لائے اور اپنے رویّے اور رابطے میں مثبت قدم اٹھائے اور اپنی زندگی کو بہتر بنائے۔
اسی طرح انٹرنیٹ کے نشے کے عادت کی پانچ بڑی مشکلات کے حوالے سے ایک فہرست مرتب کرے اور اسی طرح انٹرنیٹ کو محدود کرنے کے فوائد کے حوالے سے بھی ایک فہرست تیار کرے اور اس فہرست کو اپنے پاس رکھے اور جب فرد زندگی سے فرار کرنے کا ارادہ کرے اور فضائے مجازی کی طرف رجوع کرنا چاہیے تو اپنی تیار کردہ لسٹ پر نگاہ ڈالے تاکہ وہ انسان کو یاد دلائے کہ کس طرف جانے میں فائدہ ہے اور کس طرف جانے میں نقصان ہے۔