Jan ۱۵, ۲۰۱۷ ۲۰:۲۳ Asia/Tehran
  • اوباما حکومت کے 8 سال

ترجمہ و تلخیص: م۔ ہاشم

گزشتہ منگل کو شکاگو میں باراک اوباما نے امریکی صدر کی حیثیت سے الوداعی تقریر کی۔

تقریبا̋ 20 ہزار کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے باراک اوباما نے اپنے 8 سالہ دور حکومت کی کامیابیوں اور ناکامیوں کا ذکر نیز امریکا کو درپیش مسائل کی بابت متنبہ کیا۔  باراک اوباما کی الوداعی تقریر کو نہ صرف امریکا بلکہ دنیا کے مختلف ممالک نے بھی اہمیت کے ساتھ نشر اور شائع کیا نیز اس پر تبصرے اور ادارتی مضامین لکھے گئے۔

باراک اوباما نے اپنی الوداعی تقریر میں اقتصادی بہتری، ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے، کیوبا کے ساتھ ہونے والی صلح و آشتی اور اسامہ بن لادن کی ہلاکت کو اپنی حکومت کی عظیم کامیابیوں میں شمار کیا اور اسی کے ساتھ امریکا میں نسلی امتیاز، تفرقہ، سماجی عدم مساوات اور تعلیمی و صحت عامہ کے کمزور نظام کو اپنے 8 سالہ دور حکومت کی ناکامیوں میں قراردیا۔

باراک اوباما کا 8 سالہ صدارتی دور انتہائي نشیب و فراز کا دور تھا۔ 8 سال پہلے جب حسین باراک اوباما نے اقتدار سنبھالا تھا تو امریکا 1929 کے سنگین بحران کے بعد سنگین ترین اقتصادی بحران میں گرفتار تھا اور امریکی فوجی جنگ عراق و افغانستان میں بری طرح پھنسے ہوئے تھے۔ خود امریکا کے اندر بے روزگاری، اقتصادی مشکلات، غریب و امیر کے درمیان گہری خلیج اور سماجی عدم مساوات جیسے سنگین مسائل موجود تھے۔ ایسے حالات میں صدر باراک اوباما نے تبدیلی کے نعرے کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں قدم رکھا۔

باراک اوباما کی صدارت کے 8 سال پورے ہوگئے اور اس 8 سالہ دور میں اوباما کو بعض میدانوں میں کامیابی حاصل ہوئی جبکہ بہت سے میدانوں میں انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ اقصادی میدان میں اگرچہ باراک اوباما نے اقتصادی بحران کو مزید سنگین نہیں ہونے دیا بلکہ اس میں کمی کی لیکن اس کے ساتھ ساتھ ان کی اقتصادی پالیسیوں نے وفاقی حکومت کے قرضوں کو دگنا کردیا اور بجٹ میں توازن پیدا کرنے میں ہونے والی ناکامی امریکی تاریخ میں دوسری بار وفاقی حکومت کے دفاتر بند ہونے کا سبب بنی۔ اوباما حکومت کے 8 سال کے دوران مختلف  وجوہات کی بنا پر امریکا میں امیری اور غریبی کے درمیان خلیج مزید گہری ہوتی چلی گئي، نسلی امتیاز کی صورت حال بد سے بدتر ہوئي اور ہلاکت خیز فائرنگ کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا۔ علاوہ ازیں مہاجرت کے قوانین کی اصلاح میں ناکامی بھی اوباما کی ایک دیگر ناکامی شمار ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں، اوباما حکومت کی خارجہ پالیسی سے متعلق ایک بڑی ناکامی امریکا اور روس کے درمیان پیدا ہونے والی اپنی نوعیت کی بد ترین کشیدگي بھی خاص طور سے قابل ذکر ہے۔

باراک اوباما نے اپنی صدارت کے اوائل میں امن کا نوبل انعام حاصل کیا تھا لیکن وہ گزشتہ 8 سال میں  جارحیت اور جنگ پسندی پر مبنی امریکی پالیسیوں کو تبدیل نہیں کرسکے بلکہ انہوں نے اپنے دور میں پہلے سے زیادہ ڈرون حملوں کے احکامات جاری کرکے دنیا کے مختلف ممالک میں بہت سے عام شہریوں کو خاک و خون میں غلطاں کردیا۔

 

 

ٹیگس