فضائي آلودگی سے دل کی بیماری کا خطرہ
ترجمہ و تلخیص: م۔ ہاشم
ایک نئي تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ فضائي آلودگی سے دل کی بیماری کا خطرہ ہوسکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق زیادہ فضائي آلودگی اچھے کولیسٹرول کی سطح کو کم کرکے مرض قلب کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ ٹریفک سے متعلق آلودگی والے کاربن کا اچھے کولیسٹرول کی نچلی سطح سے سیدھا تعلق ہے۔ یونیورسٹی آف واشنگٹن اسکول کے اہم محقق گریفتھ بیل نے بتایا کہ فضائی آلودگي میں شدت اچھے کولیسٹرول کو نچلی سطح پر پہنچا دیتی ہے جس سے مرض قلب کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
امریکہ کے ادھیڑ عمر کے 6654 افراد پر تحقیق کی گئي۔ اس تحقیق میں زیادہ فضائي آلودگی میں رہنے والے ان لوگوں میں اچھے کولیسٹرول کی نچلی سطح پائي گئی۔ محققین کے مطابق اچھے کولیسٹرول کی سطح میں تبدیلی سے فضائي آلودگی کا پتہ چلتا ہے۔ محققین نے بتایا کہ تحقیق میں مرد اور عورتوں میں فضائي آلودگي کا اثر مختلف تھا۔ محققین کے مطابق فضائي آلودگی مَردوں کے لئے اتنی خطرناک نہیں ہے جتنی عورتوں کے لئے ہے۔ عورتوں پر اس کے منفی اثرات زیادہ سنگين پائے گئے۔
ایک اور تحقیق کے مطابق فضائي آلودگي سے ناک میں ورم بھی ہوسکتا ہے۔ محققین نے بتایا کہ فضائي آلودگي سے دمہ جیسے مسائل تو سامنے آئے لیکن یہ پہلی بار ہے کہ فضائي آلودگی سے ناک میں سوجن کے مسئلے کا پتہ چلا ہے۔ تحقیق میں محققین نے کچھ چُوہوں کو 16 ہفتے تک ایک ہفتے میں پانچ دن بنا فلٹر کی ہوئي ہَوا دی۔ اس کے بعد دیکھا کہ ان چوہوں میں خون کے سفید خلیوں کی تعداد زیادہ ہوگئي اور ان میں سوجن کی بھی بلند سطح پائي گئي۔ تحقیق سے پتہ چلا کہ جن چوہوں نے آلودہ ہوا میں سانس لی ان کی ناک کی اندرونی سطح دیگر چوہوں کے مقابلے 30 سے 40 فی صد موٹی ہوگئي تھی۔
(بشکریہ روزنامہ ”ہندوستان“ ۔ دہلی)