یونیسکو کی قرارداد کی حمایت کرتے ہیں، فلسطینی طلبہ تحریک کا اعلان
فلسطینی طالب علموں نے مسجد الاقصی کے بارے میں یونیسکو کی قرارداد کی حمایت کی ہے۔
رپورٹوں کے مطابق، غزہ پٹی کی یونیورسٹی کے دسیوں طالب علموں نے جمعرات کے دن مظاہرہ کرکے یونیسکو کی اس قرارداد کی حمایت کا اعلان کیا کہ جس میں مسجد الاقصی کو قطعی طور پر اسلامی ورثہ قرار دیا گیا تھا۔ مظاہرین اقوام متحدہ کے تعمیراتی منصوبوں کے ادارے یو این ڈی پی کے دفتر کے سامنے اکھٹا ہوئے اور بین الاقوامی سطح پر فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کی اپیل کی۔ اس موقع پر غزہ کی طلبہ تحریک کے سربراہ محمد فراونہ نے یونیسکو کی اس قرارداد کو صیہونی حکومت کے غاصبانہ اقدامات کا اختتام قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ قرارداد صیہونیوں اورمسجد الاقصی کے مابین کسی بھی قسم کے تاریخی رابطے کی نفی کرتی ہے۔ انہوں نے اس قرارداد کو فلسطینی عوام کے لئے ایک نئی کامیابی قرار دیا۔ ادھر حماس تحریک کے ایک رکن عبداللطیف القانوع نے کہا کہ یونیسکو کی اس قرارداد نے مسجد الاقصی کے بارے میں صیہونی حکومت کے جھوٹے دعووں کا راز فاش کردیا ہے اور اب عالمی برادری کو چاہئے کہ اس قرارداد کو عملی جامہ پہنانے کی راہ ہموار کریں اور مسجد الاقصی پر صیہونیوں کی مسلسل جارحیت کو روکنے کی کوشش کریں۔ واضح رہے کہ اٹھارہ اکتوبر کو یونیسکو نے ایک قرارداد جاری کی تھی جس میں مسجدالاقصی اور صیہونیوں کے مابین کسی بھی قسم کے تاریخی رابطے کی تردید کی گئی تھی۔ اس قرارداد کا مسودہ فلسطین اور بعض عرب ممالک کے توسط سے تیار کیا گیا تھا۔