حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ طوفان الاقصیٰ جنگ نے غاصب اسرائیلی حکومت کی بنیادوں کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔
غاصب اسرائیلی فوج نے اپنے وحشیانہ جرائم کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے غزہ میں معذور فلسطینی پناہ گزینوں پر بھی بمباری کی ہے۔
غزہ کے علاقے الشجاعیہ میں غاصب اسرائیلی حکومت کی بھاری فوجی شکست اور غاصب حکومت کے 10 فوجیوں کی ہلاکت کے ردعمل میں حماس نے کہا ہے کہ القسام بریگیڈ نے غزہ کی پٹی کو غاصبوں کے قبرستان میں تبدیل کرنے کا اپنا وعدہ پورا کردیا ہے۔
انتہا پسند صیہونی آبادکاروں نے غاصب اسرائیلی فوجیوں کی مدد سے مسجد الاقصیٰ پر ایک بار پھر حملہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں تقریباً اکثر عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔
فلسطینیوں کی حمایت میں کئے جانے والے اس مظاہروں کے شرکا نے فلسطین کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔
حزب اللہ لبنان نے مقبوضہ علاقوں کے شمال میں کئی صیہونی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی خبر دی ہے۔
غاصب اسرائیلی پارلیمنٹ میں اپوزیشن اتحاد کے لیڈر نے شکست کی ذمہ داری قبول نہ کرنے کی نیتن یاہو کی کوشش پر تنقید کرتے ہوئے نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔
بائیکاٹ مہم کے بعد انٹرنیشنل فیشن برانڈ ’زارا‘ نے فلسطینیوں کے خلاف فوٹو شوٹ پر معذرت کرلی۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں زمینی لڑائی کے آغاز سے اب تک اس کے 111 فوجی مارے جا چکے ہیں جن میں سے 20 کی موت فوجیوں کی اپنی ہی فائرنگ کے باعث ہوئی ہے۔