برطانیہ نے یورپی یونین سے نکلنے کی دھمکی دے دی
برطانوی وزیراعظم ڈیوڈکیمرون نے یورپی یونین پر سخت تنقید کرتے ہوئے ، اس سے نکل جانے کی دھمکی دی ہے۔
برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے کنزرویٹیو پارٹی کے اجلاس میں اپنی تقریرمیں رکن ملکوں پر دباؤ ڈالنے کی یورپی یونین کی پالیسی پرتنقید کی اور کہا کہ یورپی یونین ممبرملکوں کے داخلی امور میں ضرورت سے زیادہ مداخلت کرتی ہے۔ ڈیوڈکیمرون نے یورپی یونین پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ یونین حد سے زیادہ خودسر اور منہ زور ہے جبکہ دوسرے ملکوں کے داخلی معاملات میں اس کی مداخلت بہت زیادہ ہے -
مانچسٹر میں ہونےوالے کنزرویٹو پارٹی کے اجلاس کے اختتام پر ڈیوڈکیمرون نے یورپی یونین کے رکن ملکوں کو خطاب کرتے ہوئے دھمکی دے ڈالی کہ برطانیہ اس یونین سے الگ ہوسکتا ہے - انہوں نے کہا کہ برطانیہ کو بےشمار مشکلات کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین میں رہنے یا علیحدہ ہوجانے کے بارے میں فیصلہ برطانوی عوام کے مفادات کے مد نظرکیا جائےگا-
مانچسٹر میں حکمراں جماعت کنزرویٹو پارٹی کے اجلاس کا ایک اہم موضوع یورپی یونین میں برطانیہ کےباقی رہنے یا نہ رہنے کےبارے میں عوامی ریفرنڈم کرائے جانے کا معاملہ تھا - ڈیوڈکیمرون نے کہاکہ دوہزار سترہ کے آخرتک یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کے بارے میں ریفرنڈم کرایا جائے گا ، لیکن وہ چاہتے ہیں کہ ریفرنڈم سے پہلے وہ یورپی یونین میں اپنے ملک کی رکنیت کی شرطوں میں کچھ تبدیلی کریں جن میں قومی سیاست کی تدوین میں فیصلے کرتے وقت برطانیہ کو زیادہ حق رہے اور تارکین وطن کے مسائل کے بارے میں بھی یورپی یونین کی شرطوں کو برطانیہ کچھ تبدیل کرنا چاہتاہے-
برطانوی وزیراعظم اس سے پہلے چار اکتوبر کو بھی اپنے ایک بیان میں کہہ چکے تھے کہ یورپی یونین کے ساتھ برطانیہ کے تعلقات کے بارے میں مذاکرات انتہائی سخت اور دشوار تھے لیکن یورپی یونین میں باقی رہنے کے بارے میں ریفرنڈم کرانے میں وہ کوئی جلد بازی نہیں کرنا چاہتے -
ڈیوڈکیمرون نے برطانوی اخبار سنڈے ٹیلی گراف سے اپنے انٹرویو میں کنزرویٹوپارٹی کے ارکان پارلیمنٹ اوریورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کے حامیوں سے کہاکہ وہ یورپ کے معاملے پر صبر و تحمل سے کام لیں -
واضح رہے کہ مئی دوہزار پندرہ کے عام انتخابات کے بعد یورپی یونین میں برطانیہ کی رکنیت کو باقی رکھنے کا مسئلہ ڈیوڈکیمرون کے لئے سب سے اہم مسئلہ بنا ہوا ہے اور چونکہ برطانیہ یورپی یونین سے الگ ہونا چاہتاہے اس لئے برطانیہ کی کنزرویٹو پارٹی نے یورپی یونین میں باقی رہنے کے لئے نئی شرطیں عائد کردی ہیں، چنانچہ برطانوی وزیرخارجہ فلپ ہیمنڈ نے بھی صاف طور پر کہہ دیا ہےکہ اگر یورپی یونین اپنے اندر اصلاحات کی ضمانت نہیں دیتی تو برطانوی عوام اپنے ملک کے یورپی یونین سے الگ ہوجانے کے حق میں ووٹ دیں گے -