نتن یاہو پر رشوت کے الزامات
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نتن یاہو پر رشوت کے الزامات کی نئی تفصیلات سامنے آئی ہیں-
صیہونی اخبار ہا آرتص نے بدھ کو اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ وزیر اعظم نتن یاہو نے اپنے مشترکہ مفادات کے حصول کے لئے روزنامہ یدیعوت آحارانوت کے مالک ارنون موزس کو کئی بار فون کیا اور رشوت کی پیشکش کی اور موزس نے بھی اقتدار میں نتن یاہو کے باقی رہنے کی حمایت کرنے کے عوض کچھ رقم کی پیشکش کی ہے اسی کے ساتھ نتن یاہو نے بھی اخبار یدیعوت آحارانوت کے مالک کو اسرائیل ہوم نامی اخبار کی مفت تقسیم کو روکنے کے لئے قانون پاس کرانے کا وعدہ کیا ہے تاکہ روزنامہ یدیعوت آحارانوت کی فروخت پھر سب سے زیادہ ہو جائے- یہ واقعات، دو ہزار چودہ اور پندرہ کے درمیان اسرائیلی پارلیمنٹ کے انتخابات سے کچھ قبل کے ہیں-
درایں اثنا صیہونی وزیر اعظم نتن یاہو اور ان کی بیوی کے مالی اسکینڈل کے سلسلے میں نئی دستاویزات سامنے آئی ہیں اور اس وقت صیہونی وزیراعظم کی جانب سے غیر قانونی تحفے تحائف لینے کے معاملے کی تحقیقات ہو رہی ہیں-
صیہونی حکومت کے اٹارنی جنرل کے حالیہ حکم کے مطابق فرانسیسی شہری، آرناوڈ ممران کی جانب سے سن دو ہزار نو میں انتخابات کے زمانے میں نتن یاہو کی ایک ملین یورو کی مدد کئے جانے کے الزامات کی تحقیقات کی جائیں گی-
اسرائیلی ذرائع ابلاغ اور داخلی مخالفین نے ابھی حال ہی میں جرمنی سے آبدوزوں کے سودے میں نتن یاہو کی جانب سے دلالی کئے جانے کے موضوع کو بھی اٹھایا ہے- ان کا کہنا ہے کہ نتن یاہو نے اس سودے میں بھاری رقم لی ہے-