Jan ۰۵, ۲۰۲۳ ۱۰:۴۰ Asia/Tehran
  • عالمی ادارۂ صحت ڈبلیو ایچ او نے پھر کورونا کی گھنٹی بجا دی

عالمی ادارۂ صحت ڈبلیو ایچ او نے پوری دنیا میں ایک بار پھر کورونا وائرس کے انفیکشن کی نئی لہر آنے کا امکان ظاہر کیا ہے تاہم اس کا کہنا ہے اس بار کووڈ-19 کی نئی لہر میں مرنے والوں کی تعداد بہت کم ہو سکتی ہے۔

سحر نیوز/دنیا: ڈبلیو ایچ او نے Omicron کے نئے ذیلی قسم XBB.1.5 کو اب تک کی سب سے زیادہ متعدی شکل کے طور پر سمجھا ہے۔ اس ادارے کا کہنا ہے کہ ہر دوسرے ہفتے اس سے متاثرہ افراد کی تعداد دوگنی ہو رہی ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے شمال مشرقی امریکہ کو XBB.1.5 ذیلی قسم سے سب سے زیادہ متاثر قرار اس کے تیزی سے پھیلنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

کورونا انفیکشن کے معاملے میں چین کو بھی پوری دنیا کے لیے خطرہ قرار دیا جا رہا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی اہلکار ماریا وان کرخوف نے کہا کہ اومیکرون کا نیا ذیلی قسم XBB.1.5 اب تک کورونا کی سب سے تیزی سے پھیلنے والی شکل ہے اور ادارے کے پاس فی الحال اس ذیلی شکل کی شدت سے متعلق کوئی ڈیٹا نہیں ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ اس وقت امریکہ میں XBB.1.5 کا پھیلاؤ بڑھ رہا ہے جس نے صحت کی تنظیم کو پریشان کر دیا ہے۔ ماریہ نے بتایا کہ یہ وائرس خلیات سے غیر معمولی طور پر چپک جاتا ہے جس کی وجہ سے اسے آسانی سے تبدیل ہونے میں مدد ملتی ہے۔

 

ٹیگس