ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں کرفیو
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں سیکورٹی اہلکاروں اور کشمیری مسلمانوں کے درمیان جھڑپوں میں اضافے کے بعد نئی دہلی نے اس علاقے میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق محرم کی عزاداری کے پروگراموں کو روکے جانے کی بنا پر گذشتہ رات سے جموں و کشمیر کے علاقے میں شیعہ مسلمانوں کے ساتھ ہندوستانی سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپوں میں شدت آگئی جس کے بعد نئی دہلی نے شہر سری نگر اور لال چوک کے علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں پولیس نے عوام کو اپنے گھروں سے باہر نہ نکلنے کا حکم دیا ہے۔ تقریبا ایک مہینے پہلے ہندوستان کی مرکزی حکومت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے بعد کشمیریوں کے لئے حالات مشکل ہوگئے ہیں جبکہ اس علاقے میں ہندؤں کی ہجرت اور کشمیریوں کی زمینوں کی خرید و فروخت کی زمین ہموار ہوگئی ہے۔ ہندوستان کی مرکزی حکومت کی جانب سے اس علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا سب سے اہم مقصد کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے۔ کشمیری عوام ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق ریفرنڈم کا مطالبہ کررہے ہیں تاہم حکومت ہندوستان اس کی مخالفت کر رہی ہے۔