Feb ۰۲, ۲۰۱۸ ۱۷:۰۰ Asia/Tehran
  • انقلاب اسلامی اور عورت کا مقام و مرتبہ

اسلامی انقلاب کی برکت سے رونما ہونے والی ایک اہم تبدیلی عورت کی عظمت و بلندی اور خاندان کے ایک مستحکم رکن کی حیثیت سے اس کے نمایاں کردار کا ابھر کر سامنے آنا ہے۔

اسلام کی نظر میں عورت عزت و عظمت اور اعلی انسانی اقدار کی حامل ذات ہے اور خاندان و معاشرے کا سنگ بنیاد شمار ہوتی ہے- اس بنیاد پر اسلامی جمہوریہ نظام نے خاندان و سماج دو پہلؤوں سے معاشرے میں عورت کی شان و منزلت پر خاص توجہ دی ہے-

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی نظر میں خاندان، معاشرے کا بنیادی یونٹ ہے کہ جو اگر صحیح و سالم ہو تو معاشرہ بھی صحیح و سالم رہے گا - آپ کی نظر میں معاشرے کی پیشرفت اس وقت تک ممکن نہیں جب تک ملک، صحیح و سالم، خوش اور بانشاط خاندان سے بہرہ مند نہ ہو-

اس تناظر میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اسلامی اور خاندانی و ازدواجی طرززندگی کی اہمیت و منزلت پر بار بار تاکید فرمائی ہے- 

ماہرین سماجیات کی نظر میں انسان کی زندگی میں  طرز زندگی نہایت موثر عامل ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ رہبر انقلاب اسلامی نے اپنی ہدایات میں طرز زندگی کے تمام اجزاء کو چاہے وہ انسان کا تشخص ہو، اقدار ہوں، نظام تعلیم ہو، زبان و ادب ہو، فن و ہنر ہو، ذاتی و خاندانی معاشی نظام ہو ، غذا و خوراک ہو ذرائع ابلاغ ہوں یا سیاسی و سماجی نظام کے بارے میں طرز فکر ہو سب کو دینی و اسلامی موضوعات سے مربوط قرار دیا ہے- بانی انقلاب اسلامی امام خمینی نے (رح) اسلام کے نقطہ نگاہ سے معاشرے میں عورت کے مرتبے و اہمیت کے بارے میں فرمایا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ عورت انسانیت کے عظیم مرتبے پر پہنچ جائے - مردوں کی طرح خواتین بھی اسلامی معاشرے کی تعمیر میں شریک ہیں وہ ووٹ دینے اور ووٹ لینے کا حق رکھتی ہیں-

اسلامی جمہوریہ ایران کے بنیادی آئین میں ان معیارت کو مد نظر رکھا گیا ہے اور ان پرتاکید کی گئی ہے-

 اسلامی جمہوریہ ایران کے آئین کی تیسری دفعہ میں ایران کی اسلامی حکومت کو تمام افراد کے چاہے مرد ہو یا عورت ، تمام حقوق پورے کرنے ، سب کے لئے منصفانہ عدالتی تحفظ فراہم کرنے اور قانون کی نگاہ میں سب کو مساوی درجہ دینے کا پابند بنایا گیا ہے- آئین کی اس دفعہ میں عورت کے سیاسی ، اقتصادی ، سماجی اور ثقافتی حقوق کی جانب اشارہ اور انھیں اپنی تقدیر کا فیصلہ خود کرنے کا حق دیا گیا ہے- اور حکومت ، ان کے لئے تعلیم ، جسمانی ورزش اعلی تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے کی پابند  ہے- ایران کے آئین کی دفعہ نمبر دس اور اکیس میں خاندان اور خواتین کے حقوق کو بیان کیا گیا ہے جس کے مطابق حکومت کو اسلامی اصولوں اور معیارات کی پابندی کرتے ہوئے ہرجہت سے عورت کے حقوق کی ضمانت فراہم کرنے کا پابند بنایا گیا ہے-

عورت کی اہمیت و منزلت کے پیش نظر بنیادی آئین میں ، اسلامی جمہوری نظام میں خواتین کی ذمہ داریوں اور حقوق کو منظور کیا گیا ہے کہ جو بین الاقوامی اداروں میں اسلامی جمہوری نظام میں عورت کی پوزیشن کو متعارف کرانے اور بیان کرنے کی بنیاد بن سکتا ہے- ایرانی خواتین نے اسلامی انقلاب کے تمام مرحلوں میں کھل کر یہ واضح کیا ہے کہ وہ خاندان و فیملی کی ذمہ داری اٹھانے کے ساتھ ہی دیگر سیاسی ، سماجی ، اقتصادی اور ثقافتی میدانوں میں بھی موجود ہیں اور ان کے دینی عقائد سماجی سرگرمیوں میں شرکت کی راہ میں حائل نہیں ہیں اور انھوں نے ثابت کردیا ہے کہ وہ اپنے دین اور عفت وپاکدامنی کا تحفظ کرتے ہوئے مقدس دفاع جیسے حساس مراحل میں بھی نمایاں کارنامے انجام دے سکتی ہیں-

ٹیگس