Feb ۰۳, ۲۰۱۸ ۱۵:۰۳ Asia/Tehran
  • ایشیائی جماعتیں، اجتماعی امن و ثبات کے لئے مناسب ذریعہ

تہران میں ایران کی میزبانی میں ایشیائی سیاسی جماعتوں کی دو روزہ کانفرنس ہو رہی ہے۔

ایران کی حزب موتلفہ اسلامی کی میزبانی میں ایشیائی سیاسی جماعتوں کی کانفرنس سنیچرکو بھی جاری رہی اس کا آغاز جمعہ کے روز تہران میں ہوا تھا- اس کانفرنس میں ایشیاء کے پچیس ملکوں کے سیاسی اداروں اور چالیس پارٹیوں کے سربراہوں واعلی حکام اورعلاقائی و عالمی اداروں کے عہدیدار بھی موجود ہیں۔ ایشیائی ممالک کی ترجیحات میں ایک ، اجتماعی امن و استحکام کے لئے باہمی تعاون کو مضبوط بنانا ہے- اس بنا پر علاقائی اور بین الاقوامی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام مواقع اور صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانا چاہئے- اس سلسلے میں سیاسی و ثقافتی ادارے، ایشیائی پارلیمانی اسمبلی اور پارٹیوں کا مجموعہ، ایشیائی ممالک کے درمیان یکجہتی اور ان کے نظریات میں ہماہنگی پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے-

سیاسی جماعتوں کے سیکریٹری جنرل ہان جوزہ ونیشیا نے جمعے کو تہران میں ایشیائی پارٹیوں کی بین الاقوامی کانفرنس کی مستقل کمیٹی کی انتیسویں میٹنگ اور شاہراہ ریشم سے متعلق خصوصی دوسری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انتہاپسندی کا مقابلہ کرنے اورانتہاپسندانہ کشیدگی کو کم کرنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ تہران کانفرنس ایشیاء میں جماعتوں کے درمیان تعاون کے لئے میل کا پتھر ہے- اور ایشیا میں سیاسی جماعتوں کے اجلاس میں ایک دوسرے کی حمایت کرنا چاہئے۔ ایشیا میں سیاسی پارٹیوں کے جنرل سیکریٹری نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران ایشیائی پارٹیوں کے درمیان رابطہ کڑی ہوسکتا ہے کہا کہ ایک دوسرے کی مدد سے سیاسی مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے- قیام امن کے میدان میں ایک بڑی تشویش ایشیاء میں قیام امن ، مسئلہ فلسطین اور یمن کے عوام کی افسوسناک صورتحال ہے کہ جو دو برسوں سے زیادہ عرصے سے سعودی عرب کے حملوں کا شکار ہے- یہ واقعات علاقے کے موجودہ حقائق کا ایک حصہ ہیں کہ جو تمام قوموں کی سرنوشت سے مربوط ہیں کیونکہ اجتماعی امن و صلح کے عمل کا جز شمار ہوتے ہیں- قوموں کے تاریخی تجربے سے پتہ چلتا ہے کہ ثقافت اور مشترکہ ثقافتی اقدار کے بغیر اشتراک عمل حاصل نہیں ہوسکتا-

افغانستان کے نائب وزیرثقافت سید حسین فاضل آغا سنچارکی کا کہنا ہے کہ علاقے میں ناامن مقابلہ آرائی تشدد اور انتہاپسندی سب کے لئے ایک مشترکہ خطرہ ہے اس بنا پر گفتگو، مفاہمت ایک دوسرے کی تاریخی شناخت اور باہمی احترام کے ذریعے ہی ان خطرات کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے- یہ موضوعات سیاسی پارٹیوں کی ہم فکری سے ترجیحی ایجنڈے میں شامل کیے جا سکتے ہیں تاکہ ایشیائی ملکوں کے نمائندوں کے درمیان تعاون میں اضافے کی زمین مزید ہموار ہو-

ایران کی حزب موتلفہ اسلامی کے سیکریٹرجنرل محمد نبی حبیبی کا کہنا ہے کہ مغربی ایشیاء کو مزید امن و صلح کی ضرورت ہے- فلسطین ، یمن ،  افغانستان، بحرین ، عراق اور پاکستان سمیت اس علاقے  کی مختلف جماعتوں کو بم دھماکوں اور دہشتگردانہ حملوں کا سامنا ہے اور اس صورت حال کو بدلنے اور امن و ترقی کی راہ پرگامزن ہونے کے لئے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔  تاریخی شاہراہ ریشم ایشیا میں واقع ہے - بلاشبہ آج شاہراہ ریشم ماضی کی طرح انتہاپسندی اور انتہاپسندانہ کشیدگی کو کم کرنے کے لئے یکجہتی و تعاون کا پل ثابت ہوسکتی ہے- ایشیا میں مختلف قوموں اور ثقافتوں کا وجود اس مشترکہ مقصد کے حصول کے لئے اہمیت کا حامل ہے - شاہراہ ریشم نے ایشیا کی مختلف قوموں کو جوڑ رکھا ہے اور مختلف ثقافتوں کے ساتھ تبادلہ خیال کررہا ہے-

ٹیگس