Feb ۱۱, ۲۰۱۸ ۱۹:۳۲ Asia/Tehran
  • شامی فوج کے توسط سے اسرائیلی طیارے کی سرنگونی کے پیغامات

شامی فوج کے ایئرڈیفنس سسٹم نے ہفتے کی صبح اسرائیل کے ایک ایف سولہ جنگی طیارے کو مارگرایا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق شامی فورسز نے اسرائیل کے ایف 16 جنگی طیارے کو سرنگوں کرنے کے بعد، اسرائیل کے ایک اور جنگی طیارے ایف 15 کو بھی نشانہ بنایا ہے جو ہنگامی لینڈنگ کرنے پر مجبور ہوگیا۔ اسرائیلی فوج نے ایف 16 طیارے کے سرنگوں ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ طیارے کو شامی فوج کے ایئرڈیفنس سسٹم  کے ذریعہ گرایا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کا ایف 16 جنگی طیارہ شامی علاقے میں بمباری میں مصروف تھا کہ اسی دوران اسے ایک اینٹی ایئر کرافٹ میزائل نے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں طیارہ گر کر تباہ ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق شام نے پہلی بار اسرائیلی جارحیت کا عملی طور پر جواب دیا ہے جس کے بعد اسرائیل پر لرزہ طاری ہوگیا ہے۔

شامی فوج کے ایئرڈیفنس سسٹم کا اقدام اہم پیغامات کا حامل ہے۔ اس اقدام کا اہم ترین پیغام یہ ہے کہ شام کا بحران جیسا کہ حزب اللہ لبنان نے اعلان کیا ہے، اسٹریٹیجک مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔ صیہونی حکومت نے گذشتہ سات سال کے دوران بارہا شام کے مختلف علاقوں پر بمباری کی ہے لیکن اس لحاظ سے کہ  شامی فوج نے دہشت گردوں کے خلاف جنگ پر توجہ مرکوز کر رکھی تھی اس لئے صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں کے حملوں کا جواب نہیں دے رہی تھی۔ گذشتہ روز شامی فوج کے ایئر ڈیفنس سسٹم کے ذریعے اسرائیل کے طیارے کو مارگرائے جانے کا مطلب یہ ہے کہ شامی فوج اب دہشت گردی کے خلاف جنگ کے مرحلے کو عبور کرچکی ہے اور اب اس نے اپنی توجہ غیرملکی یلغار اور حملوں کے دفاع پر مرکوز کی ہے اور شام کی حکومت کا تختہ پلٹنے کی کوششیں عملی طور پر ناکام ہوچکی ہیں۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ عرب ، مغرب اور اسرائیل کے محور نے گذشتہ سات برسوں کے دوران شام کا تختہ پلٹنے کے لئے اربوں ڈالر خرچ کئے ہیں اسی سلسلے میں شام میں امریکہ کے سابق سفیر "رابرٹ فورڈ" کہتے ہیں امریکہ نے شام کی حکومت کا تختہ پلٹنے کے لئے بارہ ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کئے ہیں۔ 

سیاسی تجزیہ نگار مہدی محمدی کا بھی خیال ہے کہ اسرائیل کے ساتھ فوجی جھڑپ اس امر کی غماز ہے کہ شام کی حکومت نہ صرف یہ ارادہ  رکھتی ہے کہ اپنے ملک پر مکمل طریقے سےکنٹرول پالے بلکہ اس نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ اپنے معیارات کی بنیاد پر غیر ملکی مخالفین اور دشمنوں کی آزادی عمل کی اسٹریٹیجی اور ٹیکٹیک کو بھی محدود کردے۔ شامی فوج کے ایئر ڈیفنس سسٹم کا ایک اور پیغام یہ ہے کہ باوجودیکہ شامی فوج سات برسوں تک دہشت گردوں کے ساتھ جنگ کرتی رہی ہے لیکن اس کے باوجود وہ نہ صرف اپنی سرزمین کی حفاظت کے لئے ایک قدم بھی پیچھے ہٹی ہے بلکہ اب اسے وفادار فورس مل گئی ہے کہ جن میں بھرپور اعتماد پایا جاتا ہے، چنانچہ صیہونی اخبار ھاآرٹص نے لکھا ہے کہ اس حملے سے ثابت ہوگیا کہ شام نے اپنی طاقت دوبارہ حاصل کرلی ہے۔ 

اسرائیل کے جنگی طیارے کو مار گرانے سے ایک اور پیغام یہ ملتا ہے کہ صیہونی حکومت کی فوج کمزور ہوگئی ہے۔ صیہونی حکومت مشرق وسطی میں فضائیہ کے میدان میں ایسے جدید ترین ہتھیاروں سے لیس ہے کہ جو مغربی طاقتوں خاص طور پر امریکہ کے ہتھیاروں کے کارخانے میں بنے ہوئے ہیں ۔ ایسے میں جبکہ صیہونی فوج نے گذشتہ ہفتوں کے دوران بارہا شام کے مختلف ٹھکانوں پر بمباری کی تھی اور بدستور اس طرح کے حملے کر رہی تھی لیکن جیسے ہی اسرائیلی طیارہ شامی فوج نے مار گرایا اس حکومت کی کابینہ نے شام میں آپریشن کے ختم ہونے کا اعلان کردیا ۔ عرب تجزیہ نگار فیصل عرب کہتے ہیں کہ ایف 16 طیارے کے گرنے کے ساتھ ہی اسرائیل کی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہے کہ اس نے کمزور دفاعی موقف اختیار کیا ہے۔

سی این این کے تجزیہ نگار " آروین ڈیویڈ میلر" نے بھی اسرائیلی طیارے کے سرنگوں کئے جانے کو شامی فوج کے ایئر ڈیفنس سسٹم کے مستحکم ہونے کی علامت بتائی ہے اور کہا ہے کہ ایف 16 طیارے کے گرنے کے ساتھ ہی اسرائیل کی ساکھ کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔ اسی بناء پر صیہونی حکومت اس کوشش میں ہے کہ رائے عامہ پر یہ ظاہر کرے کہ ایف 16 جنگی طیارہ شامی فوج کے توسط سے نہیں بلکہ ایران کے ائیر ڈیفنس سسٹم نے مار گرایا ہے تاکہ اپنی اس اسٹریٹجک ناکامی اور شکست پر کسی حد تک پردہ ڈال سکے۔ صیہونی حکومت کی پارلمینٹ کے ایک رکن "ناچمان شای" نے فورا ایک بیان جاری کرنے کے ساتھ ہی ایران کے ساتھ اسرائیلی فوج کے مقابلے کی روک تھام کا مطالبہ کیا ۔ ایران کے ذریعے بالواسطہ یا بلا واسطہ طور پر اسرائیلی طیارہ مار گرائے جانے کے صیہونی حکومت کے دعوے کو، اسلامی جمہوریہ ایران نے مسترد کیا ہے۔

اور آخری بات یہ ہے کہ شامی فوج کے ایئر ڈیفنس سسٹم کا اقدام، اقوام متحدہ کے منشور کی اکاونویں شق میں بیان کئے گئے قانونی دفاع کا واضح مصداق ہے۔ اس لئے شامی فوج کے توسط سے ہفتے کے روز اسرائیلی طیارہ مارے گرائے جانے کا اقدام بدرجۂ اولی قانونی دفاع شمار ہوتا ہے۔

ٹیگس