22 بھمن کی ریلیوں میں ایرانی عوام کی شاندار شرکت پر رہبر انقلاب کی قدردانی
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 22 بھمن اور انقلاب اسلامی کی کامیابی کی انتالیسویں سالگرہ کی مناسبت سے اپنے ایک بیان میں ایرانی عوام کی طرف سے ملکی سطح پر ریلیوں میں بھر پور شرکت کو سراہتے ہوئے فرمایا ہے کہ ایرانی عوام نے آج اپنے پختہ عزم و بصیرت کے ساتھ دشمنوں کو مضبوط ،محکم اور منہ توڑ جواب دیا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی 'سید علی خامنہ ای' نے اپنے بیان میں ایرانی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ ایرانی قوم کے عزم و بصیرت نے ایک تاریخی واقعہ رقم کیا جس نے سب کو حیران کردیا ہے- رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اس سال کی ریلیوں میں ایرانی عوام کی شرکت کی سطح، سوچ سے بھی بالاتر تھی جو ایران کے دشمنوں اور اغیار کے لئے منہ توڑ جواب تھی.انہوں نے مزید فرمایا کہ دشمن اپنی غلط اور باطل سوچ کے ذریعے ایران اور ایرانی ہونے کی پہچان کے خلاف پروپیگنڈا کر رہے تھے مگر ایران کی عظیم قوم نے 11 فروری کو ایک بار پھر قومی اتحاد اور یکجہتی کے لازوال سلسلے کا مظاہرہ کیا-آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ ایرانی قوم نے عملی طور پر انقلاب کے زندہ اور پائیدار ہونے کا ثبوت دنیا کو پیش کیا اور اپنے نعروں سے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) کے مشن پر چلنے کے لئے ایک بار پھر اپنے عہد کو تازہ کیا۔
ایرانی قوم نے اپنی بے مثال استقامت کے ذریعے گذشتہ چالیس برسوں کے دوران یہ ثابت کردکھایا ہے کہ وہ امریکہ کی منھ زوری کے سامنے ڈٹ جانے کی توانائی رکھتی ہے اور یہی استقامت، آج اسلامی جمہوری نظام کے مضبوط و مستحکم پشت پناہ میں تبدیل ہوگئی ہے۔ ایرانی قوم اچھی طرح سے جانتی ہے کہ امریکہ، شام میں داعش کے غاصبانہ قبضے اور دہشت گردی کے بحران جیسے مسائل میں شکست کھانے کے بعد اب اپنی شکست و ناکامی کی تلافی کے لئے سخت کوشاں ہے تاکہ ایران کو گوشہ نشیں کردے اور اس پرعالمی دباؤ میں اضافہ کرے۔ لیکن اسے اپنے مذموم عزائم میں ہرگز کامیابی نہیں ملے گی اور اس ناکامی کی وجہ، بائیس بہمن جیسی ریلیوں اور مظاہروں میں بصیرت اور شعور و آگہی کے ساتھ عوام کی بھرپور شرکت ہے۔
یہ بصیرت، اسلامی انقلاب کی حیات کے گذشتہ چار عشروں کے دوران اور امریکی سازشوں کے مقابلے میں حاصل ہوئی ہے اسی بناء پر ایرانی قوم نے اس سال بھی بائیس بہمن کے مظاہروں میں وسیع پیمانے پر شرکت کرکے ایک بار پھر امریکہ کے سامراجی اقدامات کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کیا اور سائنس و ٹیکنالوجی نیز دفاعی مصنوعات اور میزائل کے شعبے میں ایرانی جوانوں کو حاصل ہونے والی کامیابیوں کی ٹھوس حمایت پر تاکید کی۔ یہ تاکید اس امر کی غماز ہے کہ ایرانی قوم حساس اور بنیادی مسائل سے مکمل طور پر آگاہ ہے اور ہرگز اس بات کی اجازت نہیں دے گی کہ انحرافی دھڑے اسلامی جمہوری نظام اور اقتدار اعلی کو ذرا بھی نقصان پہنچائیں۔ تقریبا نصف صدی کے تجربے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ امریکہ مسلسل اپنی مداخلتوں کے ذریعے علاقے میں بدامنی پھیلانے اور تسلط حاصل کرنے نیز خطے میں جغرافیائی و سیاسی بالادستی حاصل کرنے کے درپے ہے۔
علاقے کے عرب ملکوں میں مداخلت، ایران کی جانب سے دہشتگردی کی حمایت اور ایران کی میزائیلی توانائی کو خطرہ بنا کر پیش کرنا امریکی الزامات کے اہم نمونے ہیں۔ ایران کے خلاف اس طرح کے پروپیگنڈے ایسےعالم میں تیز تر ہوتے جارہے ہیں کہ امریکہ اسرائیل اور سعودی عرب نے مشرق وسطی کے ملکوں کے سامنے بہت سے چیلنج کھڑے کردئے ہیں۔ اس کے باوجود امریکی حکام حقائق کو مسخ کرکے ایران پر مسلسل یہ الزام لگارہے ہیں کہ ایران علاقائی ملکوں کے امور میں مداخلت کررہا ہے۔ یہ ایسا الزام ہے جس کو ثابت کرنے کے لئے اس کے پاس کوئی ثبوت اور دلیل نہیں ہے، بلکہ محض ایک بہانہ ہے تا کہ وہ ایرانوفوبیا کو جاری رکھ سکے اور اس کا جواز پیش کرسکے۔
روسی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ جو ممالک ایران کے میزائل کو علاقے کو غیر مستحکم ہونے کا عامل قرار دے رہے ہیں ان کو اپنے دعوے کے جواب میں ٹھوس دلائل بھی پیش کرنے چاہئے۔ ایرانی قوم نے 22 بھمن کی ریلیوں اور جلوسوں میں بھرپور شرکت کرکے در حقیقت وائٹ ہاؤس کے توہمات اور دھمکیوں کا دنداں شکن جواب دیا ہے اور دشمنوں کے سامنے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا ہے۔ جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ ایرانی قوم کے عزم و بصیرت اورگزشتہ برسوں کی نسبت اس سال کی ریلیوں میں بھر پور شرکت نے ایک اور تاریخ رقم کی اور دشمنوں اور اغیار کو دندان شکن جواب دیا اور ان کے تمام اندازے اور تانے بانے بکھیر دیئے۔