ایران امریکہ کو آبنائے ہرمز میں بدامنی پھیلانے کی اجازت نہیں دے گا، وزیر خارجہ محمد جواد ظریف
ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران امریکا کو اس بات کی اجازت نہیں دے گا کہ وہ آبنائے ہرمز میں بدامنی اور عدم استحکام پیدا کرے۔
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے دوحہ میں ایشیا کوآپریشن ڈائیلاگ فورم کے اجلاس کے موقع پر الجزیرہ ٹیلی ویژن چینل سے اپنی گفتگو میں کہا ہے کہ امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر ایران سے جو جنگ کی باتیں کر رہے ہیں ، یہ کوئی نئی بات نہیں ہے کیونکہ انہوں نے دو ہزار پندرہ میں نیویارک ٹائمز میں ایران پر ایٹمی حملے کی دھمکی دی تھی-
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ تہران واشنگٹن کے ساتھ کشیدگی کے حق میں نہیں ہے، کہا کہ خلیج فارس اور آبنائے ہرمز ایران کے لئے بنیادی اہمیت رکھتا ہے اور ایران چاہتا ہے کہ دنیا کے سبھی ملکوں کے بحری جہاز اس آبی گذرگاہ سے پرامن اور آزادانہ طریقے سے آمد و رفت کرتے رہیں-
ڈاکٹر ظریف نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران امریکا کو اس بات کی اجازت نہیں دے گا کہ وہ آبنائے ہرمز میں بدامنی اور عدم استحکام پیدا کرے۔ انہوں نے مغربی ایشیا میں امریکا کی جنگوں پر سات ٹریلین ڈالر خرچ ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت نے مشرق وسطی کے علاقے کو تباہ و برباد کر دیا اور بہت سے امریکی فوجی کسی وجہ اور مقصد کے بغیر اس علاقے میں مارے گئے ہیں-
اس سے پہلے وزیرخارجہ نے دوحہ میں ایشیا کوآپریشن ڈائیلاگ فورم کے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ مغربی ایشیا کے علاقے میں جاری بحران امریکی حکومت کی جنگ پسندی اور تنگ نظری کا نتیجہ ہیں۔