بقائی: پروین اعتصامی کی شاعری ایرانی خاتون کے تفکر اور احساس ذمہ داری کی عکاس ہے
اسلامی جمہوریہ ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے یوم پروین اعتصامی کی مناسبت سے انہیں ایرانی ادبیات کا سرمایہ قرار دیا اور کہا کہ پروین اعتصامی کی شاعری نہ صرف یہ کہ ہمارا ادبی سرمایہ ہے، بلکہ ایرانی خاتون کے تفکر اور احساس ذمہ داری نیز فارسی ادب میں اخلاقیات اور خرد کی تجلی ہے
سحرنیوز/ایران:دفتر خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے اپنے سماجی رابطے کے ایکس پیج پر ایران کی شہرہ آفاق شاعرہ پروین اعتصام کے دن کی مناسبت سے اپنے پیغام میں، ان کے دو بیت کوڈ کرتے ہوئے، فارسی ادب میں ان کی شاعری کی اہمیت اور خصوصیات بیان کی ہیں۔
انھوں نے اپنے پیغام میں پروین اعتصامی کے یہ دوبیت نقل کئے ہیں:
دانی کہ را سزد صفت پاکی ان کووجود پاک نیالاید
تا خلق ازو رسند بہ آسایش ھرگز بہ عمر خویش نیاساید
یعنی پتہ ہے کہ پاکیزگی کس کو سزاوار ہے؟ اس کو جو اپنے وجود کو آلودہ نہ کرے
جو خلق خدا کی آسائش کے لئے، ساری عمر آرام سے نہ رہے
ترجمان دفتر خارجہ اسماعیل بقائی نے اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ آج ایران کی شہرہ آفاق شاعرہ پروین اعتصامی کی یاد منائی جارہی ہے۔ پروین اعتصامی فارسی ادب کی تاریخ کا ایک درخشاں نام ہے۔
پروین اعتصامی نے اپنے حکمت آمیز اشعار میں، تمثیل اور استعارے کی زبان استعمال کرکے انتہائی فنکارانہ انداز میں عمیق انسانی آرزوئيں اور احساسات وجذبات بیان کئے ہیں۔ ان کی شاعری نہ صرف یہ کہ ہمارا ادبی سرمایہ ہے بلکہ فارسی ادب میں ایرانی خاتون کے تفکراوراحساس ذمہ داری کی عکاس نیز اخلاقیات و خرد کی تجلی ہے۔