بحرین میں آمریت کے خلاف مظاہرے زور و شور سے جاری
بحرین کے عوام نے آمریت مخالف انقلابی تحریک کی پانچویں سالگرہ کی آمد سے قبل ایک بار پھر شاہی حکومت کے خلاف مظاہرے شروع کردیئے ہیں۔
خبروں کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں بحرینی شہری نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد الدراز اور کرزکان سمیت ملک کے مختلف شہروں کی سڑکوں پر آئے اور انہوں نے چودہ فروری کے انقلاب کو کامیابی سے ہمکنار کرنے اور جمہوری مطالبات کی تکمیل کا عزم ظاہر کیا۔ مظاہرین سیاسی قیدیوں کے ساتھ یکجہتی کے حق اور شاہی خاندان کے خلاف نعر ے بھی لگا رہے تھے۔ مظاہروں میں شریک لوگوں نے سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بند کرنے اور تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔ اس سے پہلے جمعرات کی رات بحرین کے سب سے بڑے شہر عالی میں بھی شاہی حکومت کے خلاف زبردست مظاہرے کیے گئے تھے جن میں شریک لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر انقلابیوں کے قاتلوں کو پھانسی دو کے نعرے درج تھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ چودہ فروری کو انقلاب بحرین کی سالگرہ پر بھرپور طریقے سے احتجاج کریں گے۔ ایسے ہی مظاہرے کان اور بوری کے علاوہ بحرین کے دیگر شہروں میں بھی کئے گئے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ چودہ فروری کو سول نافرمانی کی تحریک کا آغاز کرنے والے ہیں۔ بحرین کے انقلابی گروہوں نے ملک میں جاری آمریت مخالف تحریک کی سالگرہ کے موقع پر عوام سے سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے کی اپیل کی ہے۔ بحرین کے عوام فروری دوہزار گیارہ سے ملک میں جمہوریت کے قیام، ناانصافیوں اور تعصبات کے خاتمے کے لیے تحریک چلا رہے ہیں۔ بحرین کی شاہی حکومت، سعودی فوجیوں کے ساتھ مل ملک میں جاری عوامی تحریک کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بحرینی سیکورٹی فورس اور سعودی فوجیوں کے پرتشدد اقدامات کے تنیجے میں درجنوں بحرینی شہید اور سیکڑوں کی تعداد میں زخمی ہوئے۔ حکومت بحرین نے ملک کے ہزاروں شہریوں کو جمہوریت کے حق میں ہونے والے مظاہروں میں حصہ لینے کے جرم میں گرفتار کرکے جیلوں میں بند کر دیا ہے۔