Mar ۱۱, ۲۰۱۶ ۱۹:۲۹ Asia/Tehran
  • حزب اللہ کو دہشت گرد کہنے والے خود دہشت گرد ہیں: عراقی وزیر خارجہ

عراق کے وزیر خارجہ ابراہیم الجعفری نے کہا ہے کہ حزب اللہ لبنان اور عراق کی عوامی رضاکار فورس کو دہشت گرد قرار دینے والے خود دہشت گرد ہیں۔

عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ابراہیم الجعفری نے کہا کہ ان کی حکومت عراق کی عوامی رضاکار فورس یا مزاحمتی گروہوں کے کردار کو مخدوش کرنے والی کسی بھی کوشش کی سخت مخالف ہے۔

سومریہ نیوز ایجنسی نے عراقی وزارت خارجہ کے ایک اعلی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ وزیر خارجہ ابراہیم الجعفری نے کہا ہے کہ حزب اللہ اور عراق کی عوامی رضاکار فورس نے عربوں کی آبرو اور لاج رکھ لی ہے اور انہیں دہشت گرد قرار دینے والے خود دہشت گرد ہیں۔

کہا جا رہا ہے کہ عراقی وزیر خارجہ کی تقریر ابھی جاری تھی کی سعودی وفد کے ارکان عرب لیگ کے اجلاس سے باہر نکل گئے۔

اجلاس کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے عراقی وزیر خارجہ نے ایک بار پھر حزب اللہ اور عراق کی عوامی رضاکار فورس کے بارے میں اپنے موقف کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سختی کے ساتھ ایسے کسی بھی اقدام کو مسترد کرتے ہیں جس میں حزب اللہ یا دیگر عوامی گروہوں کو دہشت گرد قرار دینے کی کوشش کی جائے۔

ابراہیم الجعفری نے کہا کہ عراق کی عوامی رضاکار فورس کے متعلق اس طرح کی باتیں کرنا نہ صرف عراق کی عوامی رضاکار فورس پر حملہ بلکہ یہ عوامی مزاحمت کے مفہوم پر کھلی جارحیت ہے۔

عراقی وزیر خارجہ نے کہا کہ قومی وقار کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں اور جنون اور نفسیاتی مسائل کے شکار داعش جیسے دہشت گرد گروہوں میں واضح فرق پایا جاتا ہے۔

یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ سعودی عرب کی سرکردگی میں قائم خلیج فارس تعاون کونسل کے عرب ملکوں نے حزب اللہ لبنان کو دہشت گرد قرار دے دیا ہے اور یہ ممالک داعش کے خلاف عراقی فوج کی مدد کرنے والی عوامی رضاکار فورس کے خلاف بےبنیاد الزامات عائد کر رہے ہیں۔

امریکہ اور اسرائیل نے خلیج فارس تعاون کونسل کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ علاقے کے عوامی سیاسی حلقوں میں اس کے خلاف سخت ردعمل ظاہر کیا جا رہا ہے۔