Jun ۱۹, ۲۰۱۷ ۱۹:۵۱ Asia/Tehran
  • سعودی عرب اسرائیل کے خلاف تحریک مزاحمت ختم کرانا چاہتا ہے، حماس

فلسطین کی تحریک مزاحمت کی قومی کمیٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ سیاسی و اقتصادی تعلقات برقرار کر کے مسئلہ فلسطین کو مکمل طور پر دبانا چاہتا ہے۔

فلسطین کی تحریک مزاحمت کی قومی کمیٹی کے ترجمان محمد البریم نے کہا ہے کہ سعودی عرب سمیت خلیج فارس تعاون کونسل کے بعض عرب ممالک نے اعلانیہ طور پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات برقرار کر لئے ہیں۔
انھوں نے یونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ یہ تعلقات، مسئلہ فلسطین کو ختم کرنے اور اسرائیل کے خلاف تحریک مزاحمت کو دہشت گردی قرار دیئے جانے کے دائرے میں برقرار کئے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم کو چاہئے کہ اس غدّاری و خیانت اور پائے جانے والے تمام تر مسائل و مشکلات کے باوجود استقامت و مزاحمت اور جہاد کی راہ کو بدستور جاری رکھے۔
واضح رہے کہ لندن سے شائع ہونے والے اخبار ٹائمز نے سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان باضابطہ طور پر اقتصادی تعلقات کی برقراری کا انکشاف کیا ہے۔
اس اخبار نے لکھا ہے سعودی عرب نے خلیج فارس کے علاقے میں اسرائیلی تاجروں اور کارخانوں کی سرگرمیوں اور سعودی عرب کی فضا سے اسرائیل کی العال ایرلائنز کے طیاروں کے استعمال کا جواز فراہم کر کے اس غاصب حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے عملی اقدامات انجام دیئے ہیں۔