فلسطینیوں کے خلاف زہریلی آنسوگیس کا استعمال
فلسطین کی وزارت صحت نے اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف استعمال کیے جانے والے آنسوگیس کے گولوں کے بارے میں تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف قدرہ نے غزہ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بیت المقدس کے بارے میں امریکی صدر کے فیصلے کے خلاف مظاہرہ کرنے والے سیکڑوں فلسطینی صہیونی فوجیوں کی جانب سے استعمال کیے جانے والے زہریلی آنسوگیس کے حملوں سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔اشرف قدرہ نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے پھینکے جانے والے آنسوگیس کے زہر آلود گولوں کی زد میں آنے والے مظاہرین میں بلڈ پریشر میں اضافے، الٹیوں اور شدید کھانسی جیسی علامات کا مشاہدہ کیا جارہا ہے۔فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان نے متعلقہ عالمی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مذکورہ زہریلی گیس کا پتہ لگائیں اور سیکڑوں نہتے فلسطینیوں کے خلاف خطرناک اسلحے کے استعمال کے جرم میں اسرائیلی عہدیداروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں۔فلسطین کے عوام نے جمعے کے روز امریکی صدر کے قدس مخالف فیصلے کے خلاف یوم غضب منایا اور غزہ اور غرب اردن میں مظاہرے کرکے اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔جمعے کو نہتے مظاہرین پر صیہونی فوجیوں کے حملے میں کم سے کم چار فلسطینی شہید اور پانچ سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں جبکہ بہت سے فلسطینیوں کو اسرائیلی فوجیوں نےگرفتار بھی کرلیا ہے۔فلسطین کی وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے بعد سے اب تک غزہ اور غرب اردن میں ہونے والے مظاہروں کے دوران تقریبا تین ہزار فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے اعلان کی عالمی سطح پر بھی شدید مخالفت کی جارہی ہے حتی امریکہ کے یورپی اتحادیوں نے بھی اپنے سفارت خانے بیت المقدس منتقل نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔