ایران ٹشو ٹرانسپلانٹ مصنوعات میں مکمل خودکفیل، خطے کے نمایاں ممالک میں ایران کا شمار
ایرانی بایوٹیک کمپنی نے ہڈی، غضروف، قرنیہ اور دیگر انسانی ٹشوز کی پروسیسنگ اور پیوند کاری میں مکمل مہارت حاصل کرلی، ایک ملین سے زائد ٹشو پروڈکٹس مریضوں کو فراہم کی گئیں۔
سحرنیوز/ایران: ایران نے ٹشو ٹرانسپلانٹ سے متعلق بایومیڈیکل مصنوعات میں مکمل خودکفالت حاصل کرلی ہے اور اس میدان میں خطے کے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوگیا ہے۔
انٹرنیشنل انوویشن زون کی رکن بایوٹیک کمپنی نے انسانی ٹشوز کے علاج میں استعمال کے لیے ایک ملین سے زائد ٹشو پروڈکٹس تیار کر کے ملک کے اندر مریضوں کو فراہم کی ہیں۔
کمپنی کے سی ای او امیرحسین توکلی کے مطابق، تیار کردہ مصنوعات میں Allograft کی مختلف اقسام شامل ہیں، جن میں ہڈی، غضروف (نرم ہڈی)، جلد، دل کے والوز اور قرنیہ شامل ہیں۔ یہ ٹشوز سخت اسٹیریل پروسیسنگ کے بعد اس قابل بنائی جاتی ہیں کہ بغیر امیونوسپریسیو ادویات کے مریضوں میں پیوند کی جاسکیں اور استرداد کا خطرہ نہ ہو۔
یہ ٹیکنالوجی ابتدائی طور پر یورپ سے منتقل ہوئی، لیکن اب ایران نے اس کے تمام مراحل یعنی ٹشو پروکیورمنٹ سے لے کر ٹشو پروسیسنگ تک مکمل طور پر مقامی سطح پر تیار کرنا شروع کیا ہے۔ اس کامیابی کے ساتھ، ایران نے خطے میں ٹشو انجینئرنگ اور بایومیڈیکل پروڈکشن میں نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔
کمپنی کے R&D یونٹ نے ہڈی کے پاؤڈر سمیت ایسی مصنوعات تیار کی ہیں جو آرتھوپیڈک سرجری، اسپائنل سرجری، ڈینٹل امپلانٹولوجی اور ریکانسٹرکٹیو میڈیسن میں استعمال ہو رہی ہیں۔ ہڈی کا پاؤڈر فیشل بون گرافٹ، ہڈی کی مرمت اور ہڈی کے ٹیومرز کے علاج میں مؤثر ثابت ہورہا ہے۔