شام میں دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن
شام میں دہشتگردوں کے خلاف شامی فورسز کی کامیابیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔
شام کے صدر بشار اسد نے کہا ہے کہ شام دہشت گردوں کی نابودی اور خاتمہ تک ان کے خلاف فوجی آپریشن جاری رکھے گا۔
النشرہ کی رپورٹ کے مطابق شام کے صدر بشار اسد سے روسی صدر پوتین کے خصوصی ایلچی نے ملاقات کی . اس ملاقات میں شامی صدر بشار اسد نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
شام کے صدر کا دہشت گردوں کی نابودی اور خاتمے تک فوجی آپریشن جاری رکھنے کا اعلان ایسے میں ہوا ہے کہ جب چند روز قبل پانچ سال کے بعد شام اور مقبوضہ جولان کے درمیان واقع قینطرہ پاس پر شام کا پرچم لہرا دیا گیا۔
شامی فوج نے کچھ عرصہ قبل اس علاقے کو دہشت گردوں کے قبضے سے مکمل آزاد کرالیا ہے اور یہ قنیطره پاس اور شام کے مقبوضہ علاقوں میں رہنے والے لوگوں تک رسائی کا راستہ بن گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اسرائیل نے انیس سو سڑسٹھ سے شام کے علاقے جولان کے بعض علاقوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔مقبوضہ جولان کے باشندوں نے کئی بار اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس علاقے میں امن فوج تعینات کرے اور قنیطرہ پاس کو رفت آمد کے لیے کھولا جائے۔