صیہونی حکومت کے حملوں کے نتیجے میں غزہ میں روزانہ 30 فلسطینی معذوری کا شکار
یورپ میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس واچ تنظیم نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی جاری رکھتے ہوئے روزانہ 30 فلسطینیون کو مستقل معذوریت کا شکار کر رہا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: فلسطین انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق، یورپ میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس واچ تنظیم کی رپورٹ میں آیا ہے کہ گزشتہ 22 مہینے کے دوران معذور ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد میں جنگ سے پہلے کے دور کے مقابلے میں 35 فیصد اضافہ دکھائی دے رہا ہے۔
اس بیان میں درج ہے کہ غزہ میں نسل کشی کے نئے دور میں 21 ہزار فلسطینی مستقل اور عارضی معذوریت کا شکار ہوچکے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ دسیوں معذور فلسطینیوں کو صیہونی فوج نے گرفتار بھی کیا ہے جنہیں مسلسل تشدد کا بھی نشانہ بنایا جاتا ہے اور ان میں سے بڑی تعداد لاپتہ بھی ہے۔
مذکورہ تنظیم کے اعلان کے مطابق، غاصب اسرائیلی فوجیوں نے گزشتہ دو برس کے دوران غزہ کے رہائشی علاقوں کے خلاف انتہائی تباہ کن ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں زخمیوں اور معذوروں کی تعداد میں بے تحاشا اضافہ دکھائی دے رہا ہے۔
اس کے علاوہ طبی مراکز پر صیہونیوں کے حملے کے نتیجے میں ان زخمیوں کو مناسب امداد نہیں مل پائی اور انسانی اعضا کو منقطع کرنے کے کیسز میں اضافہ ہوا۔