بحرین میں سیاسی قیدیوں کی حمایت اور آل خلیفہ کے خلاف مظاہرے
بحرین میں سیکڑوں لوگوں نے سیاسی قیدیوں کی رہائی کے حق میں مطاہرے کئے ہیں-
مراۃ البحرین ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق سیکڑوں بحرینی مظاہرین نے نماز جمعہ کے بعد مغربی منامہ کے الدراز علاقے میں احتجاج کیا اور حکومت سے جمعیت وفاق کے سربراہ شیخ علی سلمان سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا-
رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کے خلاف بھی نعرے لگائے اور ٹیکس میں حالیہ اضافے پر سخت تنقید کی- مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت ، شہریوں پر بھاری ٹیکس مسلط کر کے اپنی اقتصادی پالیسیوں کی ناکامی کو چھپانا چاہتی ہے-
درایں اثنا مشرقی منامہ کے سترہ، اور بحرین کے دیگر شہروں اور دیہاتوں میں سعودی عرب کے مذہبی پیشوا آیت اللہ نمر باقر نمر کو سزائے موت دیئے جانے کے خلاف مظاہرے ہوئے اور آل سعود اور آل خلیفہ کی خاندانی ڈکٹیٹر حکومتوں کی مخالفت میں نعرے لگائے گئے- بحرین اور سعودی عرب پر برسوں سے آل خلیفہ اور آل سعود خاندان مسلط ہے - رپورٹ کے مطابق بحرین میں مظاہرین اور سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں- بحرین میں حکومت کی آمرانہ پالیسیوں کے خلاف دو ہزار بارہ سے مسلسل مظاہرے ہو رہے ہیں- بحرینی عوام اپنے پر امن مظاہروں میں ملک میں سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کر رہی ہے تاہم آل خلیفہ حکومت عوامی مظاہروں کو سختی سے کچل رہی ہے اور اب تک سیکڑوں مظاہرین کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے پہنچا چکی ہے-