Jan ۲۶, ۲۰۱۷ ۲۱:۴۲ Asia/Tehran
  • خوشی و مسرت کیسے حاصل کی جائے؟ (حصہ اول)

تحریر : حسین اختررضوی

خوشی ایک نفسیاتی کیفیت کا نام ہے؟ حقیقی خوشی و مسرت انسان کو  اسی وقت حاصل ہوتی ہے جب اس کی محنت چاہے اس نے زندگی کے کسی شعبے میں بھی سر انجام دی ہو رنگ لاتی ہے اور اس کے ثمرات وبرکات بغیر کسی تاخیر کے فورا اس تک پہنچ جاتے ہیں۔

دین اسلام نے نہ صرف خوش رہنے کے لئے منع نہیں کیا ہے بلکہ آیات اور روایات میں زندگی کو خوشی کے ساتھ گزارنے کی بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے۔ ہمیں سب سے پہلے اس بات کی طرف توجہ کرنی چاہئے کہ خوشی کہتے کسے ہیں؟ خوشی ایک باطنی و نقسیاتی حالت کا نام ہے جس کے ذریعے انسان باطنی طور پر سکون کا احساس کرتا ہے اور یہ سکون انسان کے لئے بہت زیادہ ضروری ہے تاکہ وہ اس دنیا میں آرام سے زندگی گزار سکے اور اس دنیا کو آخرت کے لئے ایک گزرگاہ بنالے۔

دین مبین بھی انسان کو اسی سعادت حقیقی کی طرف متوجہ کرنے کے لئے آیا ہے، اگر ہم ذرا غور و فکر سے کام لیں تو اس نتیجے پر پہنچ سکتے ہیں کہ دین اور خوشی میں ذرہ برابر بھی اختلاف نہیں پایا جاتا، دین کا مقصد انسان کو حقیقی خوشی تک پہنچانا ہے چاہے وہ دنیا ہو یا آخرت، اور یہ خوشی خدا سے قربت کے نتیجے میں حاصل ہوتی ہے جیسا کہ خداوندعالم سورہ طہ کی ایک سو چوبیسویں آیت میں فرماتا ہے: جو میرے ذکر سے اعراض کرے گا اس کے لئے زندگی کی تنگی بھی ہے اور ہم اسے قیامت کے دن اندھا بھی محشور کریں گے۔

اسلام  اس لئے آیا ہے تا کہ انسان کو صحیح اور سالم زندگی گزارنے کا طریقہ بتائے یعنی اسلام کی تعلیم یہ ہے کہ انسان خوشی کے ساتھ  کس طرح زندگی بسر کرے بعض روایتوں میں اس کی جانب اشارہ کیا گیا ہے ۔

فرزند رسول حضرت امام جعفرصادق علیہ السلام فرماتے ہیں: جب بھی کوئی مسلمان کسی دوسرے مسلمان سے ملاقات کرے اور اسے خوش کردے تو گویا اس نے خدا کو خوشنود کیا ہے ۔ ایک اور مقام پر آپ ارشاد فرماتے ہیں: صلہ رحم اخلاق کو اچھا بناتا ہے، ہاتھ کو بخشنے والا، نفس کو پاک، روزی میں زیادتی اور موت میں تاخیر کا سبب بنتا ہے۔

ان روایتوں اور اس سے مشابہ دوسری روایتوں میں تاکید کی گئی ہے کہ مؤمن اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی کو لا ابالی طریقے سے نہ گزارے بلکہ اسلام نے حلال طریقے سے خوشی منانے کے اسباب فراہم کرنے کی تاکید کی ہے، بہت سی روایتوں میں آیا ہے کہ  دنیا کی حلال چیزیں انسان کی آخرت کو سنوارنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

                                  

 

ٹیگس